ریلوے کو سال میں منافع بخش بنائینگے‘ اپوزیشن استعفے فوری منظور‘ الیکشن ہو گا: اعظم سواتی
لاہور، اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت) پاکستان ریلوے ملک کی امانت ہے۔ ہم اس کو نئی جدید اور کمرشل انٹرپرائزز کی طرح اوپر لے کر جائیں گے۔ آپ میرے بیان کو سیاق و سباق کے ساتھ لکھیں۔ میں نے کہا کہ تھا اگر امریکہ میں بینکرپٹ کمپنیوں کو اٹھایا تو ریلوے بھی چلاکر دکھائیں گے خدا کے فضل سے۔ ہمارے بھائی جو یہاں کام کررہے ہیں میرا یہ حق بنتا ہے کہ میں ماں کی طرح ان کی حفاظت کروں۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے ریلوے ورکشاپ مغلپورہ لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مزدور اور مسافر کی سیفٹی میرے ترجیح ہے۔ ریلوے کا مزدور جن کوارٹرز کے اندر رہ رہا ہے ان کی بہت بری حالت ہے۔ وہ پچاس، ساٹھ سال پہلے کے بنے ہوئے ہیں۔ ان کے اندر کوئی بہتری نہیں ہے اور ان کو پہلی فرصت میں وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق مکان بناکر دیں گے۔ میں ہر چیز کو باریک بینی سے دیکھ رہا ہوں۔ مجھے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بجلی کے میٹروں کی وجہ سے دو ارب کا نقصان ہورہا ہے۔ اس سال یہ رقم بچائیں گے۔ میں رات جس ریسٹ ہاؤس میں رہا ہوں اس کا میں نے کرایہ ادا کیا ہے۔ انکروچمنٹ کے حوالے سے کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ اگر ہم نے اس پر سیاست کی تو ریلوے تباہ حال نظام سے نہیں نکل سکے گا۔ ہاں یہی ہماری سیاست ہوگی کہ ادارے کے نقصان کو کم کیا جائے اور منافع کو بڑھایا جائے تاکہ وزیر اعظم اس وزارت کے بارے میں بتا سکیں کہ ایک سال پہلے اس کی یہ حالت تھی اور اب اس کا فنانشل بیلنس یہ ہے۔ اس وزارت کے اندر میرا سب سے بڑا آفیسر مزدور ہے۔ میرا اور میرے لیڈر کا یہ مشن ہے کہ اگر مزدور اور آفیسر کی زندگی بہتر ہوگی تو ہمارا فنانشل بیلنس بہتر ہوگا۔ جس وقت ہم 2023 کے الیکشن میں جائیں گے تو ہم کہہ سکیں گے کہ یہ ہے نیا پاکستان اور یہ ہے وہ تبدیلی جو ہم لے کر آئے ہیں۔ مجھے اپنے مزدور، ورکر، ٹیکنیشن اور آفیسر پر فخر ہے۔ ریلوے کو سال میں منافع بخش بنائینگے‘ اپوزیشن استعفے دے فوری منظور ہوں گے‘ الیکشن ہو گا۔ وکٹوریا نظام نہیں چل سکتا‘ مسافر نے بتایا آپ کے آنے سے ٹرین وقت پر چلی‘ شرمندگی ہوئی۔ 46 برس بعد ٹرین پر سفر کیا۔