• news

کوئی مذاکرات نہیں ِ عوامی طاقت کے ساتھ اسلام آباد جاکر عمران سے استعفیٰ چھینیں گے: بلاول

لاہور (نامہ نگار)  بلاول بھٹو  نے کہا کہ مذاکرات کا وقت گزر چکا ہے۔ لاہور میں  میڈیا سے گفتگو میں بلاول نے کہا کہ پی ڈی ایم کے حکومت کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں چل رہے۔ ہم واضح پیغام دے چکے ہیں کہ مذاکرات کا وقت چلا گیا ہے۔ اب بات اس وقت ہوگی جب یہ وزیراعظم‘ یہ کٹھ پتلی جائے گا۔ وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں ڈبیٹ کا چیلنج دیا تھا۔ بزدل بھاگ گیا تھا۔ وزیراعظم کا اسلام آباد ہفتے تک دھرنے کے چیلنج کا مطلب شکست مان رہا ہے۔ وزیراعظم کو اندازہ نہیں ہے کہ لانگ مارچ ضرور ہوگا اور پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی کہ کب اور کس طرح ہوگا۔ لانگ مارچ پی ڈی ایم کا کارڈ ہے، ہم اپنا کارڈ اپنی مرضی کے مطابق کھیلیں گے اور ضرور کھیلیں گے۔ جب ہم لانگ مارچ کے لیے نکلیں گے تو غریب عوام کو ساتھ لے کر جائیں گے، جس میں بے روزگار لوگ بھی شامل ہوں گے۔ عوام ادویات نہیں خرید سکتے، 2 وقت کی روٹی خریدنے سے قاصر ہیں، گیس، بجلی کے بلز نہیں بھر سکتے وہ بھی لانگ مارچ میں ہمارے ساتھ جائیں گے اور ہم عوام کی طاقت کے ساتھ اسلام آباد پہنچ کر ان سے استعفیٰ لے کر رہیں گے۔ سیکرٹ بیلٹ ممبران کا آئینی حق ہے جسے مرضی ووٹ دیں، سیکرٹ بیلٹ پر ہمارا موقف کلیئر ہے۔ 31دسمبرتک قیادت کے پاس استعفے جمع ہوجائیں گے۔ ہم نے یہ اعلان نہیں کیا کہ استعفوں کو کب استعمال کریں گے۔ میڈیا اور پارلیمان میں آزادی نہیں ہے۔ شہبازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا میں غلط پروپیگنڈا کیا گیا۔ یہ ملاقات انکی والدہ کی تعزیت کے لیے تھی۔ حکومت زمینی حقائق سے واقف نہیں۔ عوام تاریخی منہگائی اور بیروزگاری کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ عوام اپنے مسائل حل نہ ہونے پر خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ حکومت موجودہ نظام سے عوام کی نفرت کو محسوس نہیں کر رہی۔ کٹھ پتلی وزیراعظم کے پاس جواب نہیں کہ عوام کیلئے کیا کریں گے۔ اگر وہ عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے تو انہیں استعفیٰ دینا چاہیے۔ پی ڈی ایم کی تمام 11 جماعتیں متحد ہیں اور ان میں کوئی اختلاف نہیں۔ ہم نے طے کر رکھا ہے کہ حکومتی رویے کیخلاف ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ہمارے نکلنے کا مقصد حکومت کو گھر بھیجنا ہے۔ ہم لانگ مارچ میں عوام کو ساتھ لے کر جائیں گے۔ اور  اسلام آباد پہنچ کر عمران سے استعفی چھین کر لیں گے۔ عوامی طاقت کے سامنے وزیراعظم نہیں بچ سکتے۔ بہادر جیالے تھے۔ حکومت ایک دھیلے کی منی لانڈرنگ ثابت نہیں کر سکی۔ حکومت کو تکلیف ہوتی ہے تو ہمیں بہت مزہ آتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن