• news

کرونا ، مزید 82ہلاکتیں ، صرف پنجاب میں 50جاں بحق، برطانیہ میں دوسری لہر زیادہ خطرناک نہیں: عالمی ادارہ صحت

اسلام آباد/ راولپنڈی /ساہیوال/ٹوبہ(خصوصی نمائندہ+ جنرل رپورٹر+نامہ نگار)  پاکستان میں عالمی وبا کرونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے، تاہم گزشتہ 2 روز میں یومیہ کیسز کی تعداد میں گزشتہ اعداد و شمار کے مقابلے میں کمی دیکھی گئی ہے لیکن اموات کی تعداد میں اضافہ جاری ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 34 ہزار594 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ہزار 704 کے نتائج مثبت آئے جبکہ 82 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔ تاہم خوش آئند بات یہ رہی کہ مزید ایک ہزار 852 مریض صحتیاب ہوگئے۔ یوں اب تک ملک میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 4 لاکھ 60 ہزار 672 ہوگئی۔ 10 ہزار 937 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 9 ہزار 474 کا انتقال ہوا ہے جبکہ فعال کیسز کی مجموعی تعداد 40 ہزار261  ہے۔ صوبہ سندھ میں 24 گھنٹوں میں مزید 644 کیسز کا اضافہ ہوا اور مجموعی تعداد 2 لاکھ 5 ہزار484 تک پہنچ گئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں اس عالمی وبا کے باعث ایک روز میں 19 اموات ہوئیں۔ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا کے 593 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد یہاں متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار 526 ہوگئی۔ صوبے میں وبا کی وجہ سے مزید 50 مریض لقمہ اجل بنے ر صوبہ خیبرپی کے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 267 افراد کو وبا نے متاثر کیا جس کے بعد مجموعی متاثرین کی تعداد 55 ہزار 450 ہوگئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وبا کے باعث صوبے میں مزید 7 مریضوں کا انتقال ہوا۔ بلوچستان میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وبا کے مزید 159 کیسز کی تصدیق ہوئی  اور  مزید 2 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد یہاں اموات بڑھ کر 393 ہوگئیں۔ کرونا سے متعلق سرکاری ویب سائٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں  متاثرین کی تعداد 8 ہزار 15 ہوگئی۔آزاد کشمیر میں وائرس سے مزید 4 مریض زندگی کی بازی ہار گئے گلگت بلتستان میں وبا کے 4 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد یہاں متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 831 ہوگئی۔ مزید یہ کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وہاں کوئی موت واقع نہیں ہوئی کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ راولپنڈی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوںکے دوران مزید3 مریض زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ہولی فیملی ہسپتال میں ارشاد، شمیم اور یورالوجی میں اسرارالحق دم توڑ گئے ہیں۔ زیر علاج مریضوں کی تعداد 109ہو گئی ہے۔ ہولی فیملی، یورالوجی اور بینظیر بھٹو میں7مریض وینٹی لیٹرجبکہ 87 اکسیجن پر منتقل کردئیے گئے ہیں، سرکاری ہسپتالوں میں کرونا الرٹ کے بعد محکمہ ہیلتھ نے کرونا ٹیسٹنگ بڑھا دی ہے تاہم کرونا کی دوسری لہر میں مریضوں کی آکسیجن پرمنتقلی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ،ماہرین صحت کے مطابق کرونا مریضوں کی ریکوری میں معمول سے زیادہ وقت لگ رہا ہے۔ ایبٹ آباد میں سب سے زیاد40 اعشاریہ 30 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے، حیدر آباد میں مثبت کیسز کی تعداد 22 فیصد سے تجاوز کرگئی۔ این سی او کے مطابق کراچی میں 12 عشاریہ 54 فیصد شرح رہی۔ ممتاز عالمِ دین مولانا طارق جمیل کو عالمی وبا کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹرز کی ٹیم نے مولانا طارق جمیل کا طبی معائنہ کیا اور ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیکر ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ مولانا طارق جمیل نے خود بھی اپنی صحت کے حوالے سے سوشل میڈیا پیغام میں بتایا کہ وہ ہسپتال سے گھر منتقل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ’آپ سب کی دعاؤں اور محبتوں کا بیحد شکر گزار ہوں، اور دعا گو ہوں کہ اللہ تمام مریضوں کو صحت کی نعمت سے نوازے۔‘ سا ہیوال میں  کرونا سے تین اور مریض جاں بحق۔ کرونا کے سبب ایمر جنسی وارڈ میں تین کرونا کے مریض دم توڑ گئے ۔جن میں طلعت بی بی 65سالہ،نسیم اختر60سالہ اور محمد امیر 82سالہ شامل ہیں۔فرید ٹائون کے طارق کی بیوی طلعت کرونا مشتبہ مریض، عمران کی بیوی نسیم اختر اسلام کالونی پاکپتن، چک102۔بارہ ایل کے غلام کا بیٹا 40سالہ محمد امیر  پازیٹو کرونا مریض  ڈسٹر کٹ ھیڈ کوارٹر ہسپتال ایمر جنسی میں زیر علاج تھے۔ دریں اثناء سندھ  پولیس میں گزشتہ پانچ روز کے دوران کرونا وائرس سے مزید 149 پولیس افسران و جوان متاثر ہو گئے۔ ترجمان سندھ پولیس کے مطابق گزشتہ پانچ رورز کے دوران کرونا وائرس میں مزید 149 پولیس افسران و جوان متاثر ہو گئے جس کے بعد اس وبا سے متاثرہ افسران و جوانوں کی مجموعی تعداد 4084 ہو گئی ہے۔  کرونا وائرس سے ٹوبہ ٹیک سنگھ کا رہائشی پولیس کانسٹیبل محمد جاوید جاں بحق ہوگیا۔ نواحی چک نمبر 391ج ب (کینتھاں ) کا رہائشی محکمہ پولیس کا ملازم محمد جاوید میں تقریبا تین ہفتے قبل کرونا کی تشخیص ہوئی تھی ،جس پر اسے دو ہفتے تک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کرونا آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج رکھا گیا ،مگر محمد جاوید کی طبیعت سنبھل نہ سکی ،جس پر اسکے ورثاء اسے فیصل آباد کے پرائیویٹ ہسپتال لے گئے۔ جہاں وہ تین چار دن تک زیر علاج رہنے کے بعد منگل کو زندگی کی بازی ہار گیا۔ دریں اثناء عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ  برطانیہ میں کرونا کی دوسری لہر پہلے کی نسبت زیادہ خطرناک نہیں۔ بلوچستان کی جیلوں میں کرونا وائرس پھیلنے لگا۔ تربت جیل کے بعد کوئٹہ کی ڈسٹرکٹ جیل میں بھی آٹھ قیدی کرونا وائرس میں مبتلا پائے گئے۔ کرونا کا شکار تمام قیدیوں کو علیحدہ بارک میں قرنطینہ کردیا گیا۔دوسری جانب برطانیہ میں غزائی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ یورپی ممالک سے سامان لے کر آنے والے ٹرکوں کو برطانیہ داخل نہیں ہونے دیا جا رہا۔

ای پیپر-دی نیشن