کنڑول لائن : بھارتی گولہ باری ، خاتون شہید، 3سالہ بچہ، لڑکی ذخمی: پاک فوج کی بھرپور جوابی کاروائی
اسلام آباد ‘تتہ پانی (سٹاف رپورٹر+نامہ نگار) لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزیوں میں تیزی آگئی۔ تتہ پانی گوئی، درہ شیر خان سیکٹرز میں بھارتی فوج کی بلااشتعال شدید گولہ باری سے ایک خاتون شہید جبکہ کمسن بچہ اور لڑکی شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری کوٹلی ہسپتال پہنچایا گیا۔ متعدد رہائشی مکانات تباہ اور مویشی ہلاک و زخمی ہوئے۔ عوام گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔ ایل او سی کے علاقوں میں خوف وہراس کی کیفیت ہے۔ پاک فو ج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔ شہید خاتون کے ورثائ، عوام اور تتہ پانی کے تاجروں و شہریوں نے زبردست احتجاج کیا۔ شدید نعرے بازی کی۔ سیاسی، سماجی رہنمائوں اور مکینوں نے بھارتی فوج کی جارحیت کی پرزور مذمت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی گوئی، درہ شیر خان سیکٹرز میں بھارتی فوج نے منگل کے روز صبح آٹھ بجے اچانک بلااشتعال گولہ باری شروع کردی، اور ہیوی گنوں سے ان سیکٹرز کے سویلین آبادی کے علاقوں جنوبی گرھڈ، جنجوڑہ، برموچ، ٹہنون وجبر درہ شیر خان کو براہ راست نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجہ میں جنوبی گرھڈ کی رہائشی 40سالہ خاتون خدیجہ بی بی زوجہ ملک عبدالرحمن موقع پر شہید ہوگئی۔ جبکہ برموچ کے مقام پر 18سالہ لڑکی انیلہ پرویز دختر محمد پرویز اور ٹہنون درہ شیرخان کے مقام پر ایک تین سالہ بچہ سیماب رمضان ولد محمد رمضان زخمی ہوگئے۔ ملک عبدالرحمن، ملک یعقوب، محمد عظیم ملک، لطیف بٹ، اسرار بٹ ساکنان جنوبی گرھڈ، نصیر حسین، بلقیس اختر، بیوہ بشار ت حسین، محمد رزاق، زینت بی بی، اسرار الحق جمال دین، محمد ریاض ساکنان برموچ اورمحمد رشید حسین، چوہدری علی اکبر ساکنان جبردرہ شیرخان کے رہائشی مکانات تباہ ہوئے اور قیمتی مویشی ہلاک وزخمی ہوئے۔ کئی افراد کے مویشیوں کے لئے ذخیرہ خشک گھاس کے ڈھیر جل کر راکھ ہوگئے۔ گولہ باری کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا اور زخمیوں کو مسلسل گولہ باری اور خستہ حال روڈز کی وجہ سے ہسپتال منتقلی کے لئے ورثاء کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شرکاء احتجاج نے بھارتی فوج کی جارحیت کی پرزور مذمت کی اور انتظامیہ کی بے حسی پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ایل او سی کے علاقوں میں تمام سہولیات کی فراہمی کو ترجیجی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے۔ بنکرز کی تعمیر کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے۔ دریں اثناء ممبر اسمبلی وسابق سنیئر وزیر ملک محمد نواز خان، سابق وزیر حکومت سردار عبدالقیوم خان نیازی ودیگر سیاسی سماجی رہنمائوں اور ایل اوسی کے متاثرہ علاقوں کے مکینوں نے املاک اور مویشیوں کے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے عالمی برداری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے پرزور مطالبہ کیا ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کا فوری نوٹس لیا جائے۔ حکومت آزاد کشمیر بھی متاثرین ایل او سی کی مشکلات و نقصانات کے ازالے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق زخمیوں کو فوری طو رپر قریبی طبی امداد کے مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی فوج نے چند روز پہلے کنٹرول لائن پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی گاڑی کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔