• news

مودی کے غیر ملکی دوروں پر 2156 کروڑ خرچ، مگر بھارت مزید تنہا  

اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) 26 جنوری کو بھارت نے اپنے یوم جمہوریہ کے موقع پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو مدعو کر رکھا ہے مگر اب برطانیہ میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد یورپ سمیت کئی ممالک نے برطانیہ سے اپنے فضائی رابطے کو ختم کر دیا ہے، بھارت میں یہ بحث زور پکڑ رہی ہے کہ کرونا وائرس کے چلتے بورس جانسن بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریب میں شرکت کر سکیں گے یا نہیں، قابل ذکر ہے کہ فروری میں ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ بھارت بھی ٹرمپ اور مودی دونوں کیلئے بھاری ثابت ہوا، یہ بھی تاثر عام ہے کہ ٹرمپ وفد کے ہمراہ ہندوستان آئے تو یہی دورہ امریکہ میں کرونا وائرس کے پھیلائو کا سبب بھی بنا ، اس تاثر کی بنیاد بنا کر بھارتی اپوزیشن مودی پر سخت تنقید کر رہی ہے اور اس بار یوم جمہوریہ پر روایات کے برخلاف کسی کو  مدعو نہ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب غیر ملکی دوروں کے شوقین مودی کو 2020 کا سال بھارت میں ہی گزارنا پڑا۔ 2019 میں نریندر مودی نے 35 دن غیر ملکی دوروں میں صرف کئے تھے۔ ان کا آخری غیر ملکی دورہ 13 تا 15 نومبر 2019 میں برازیل کا تھا۔ وزیراعظم بننے کے بعد سے اب تک مودی کے غیر ملکی دوروں پر 2 ہزار 156 کروڑ روپے خرچ ہوئے، مگر بھارتی تجزیہ نگاروں کے مطابق اس کے باوجود بھارت کیلئے سفارتی سطح پر کوئی بہتری نہیں ہوئی، مودی اوسطاً سال کے 40دن ان دوروں پر صرف کرتے ہیں لیکن بھارت عالمی سطح پر مزید تنہا ئی کا شکار ہوتا نظر آتا ہے، اسی لئے بھارتی وزیراعظم کے ان دوروں کو ان کے ’’سیر سپاٹے ‘‘ کے شوق سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن