ریفنڈ میں اضافہ چھ ماہ میں 144 ارب روپے جاری کئے گئے: ایف آر بی
لاہور‘ اسلام آباد(اے پی پی+ این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو ،ایف بی آرنے جاری مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ میں 144 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 89.47 فیصد زیادہ ہے۔ ترجمان ایف بی آر نے بتایاکہ پچھلے سال اس عرصہ میں جاری کردہ ریفنڈز 76ارب روپے کے تھے ۔انہوں نے کہ کہا کہ ریفنڈز میں اضافہ کے باوجود ایف بی آر نے رواں مالی سال نومبر تک پچھلے سال نومبر کے محاصل کے مقابلے میں زائد ریونیو حاصل کیا ہے۔ریفنڈز اضافہ کی بدولت معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی ہے۔کورونا وبا کے باعث معیشت کی سست روی اور حکومت کی طرف سے فنانس ایکٹ 2020 میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی مد میں خاطر خواہ ٹیکس ریلیف دینے کے باوجود ایف بی آر نے محاصل کے حصول میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ترسیلات زر کے رجحانات اور امکانات جانچنے کے لیے سمندر پار پاکستانیوں کا سروے شروع کر دیا۔بینک دولت پاکستان نے وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی شراکت سے ترسیلات زر کے حالیہ رجحانات اور مستقبل کے منظر نامے کا تجزیہ کرنے کی غرض سے سمندر پار پاکستانیوں کا ایک سروے شروع کیا ہے اوریہ سروے 9 جنوری 2021 تک تمام سمندر پار پاکستانیوں کو دستیاب ہوگا۔سروے میں ان مضمر عوامل کو جانچنے کی کوشش کی گئی ہے جو ترسیلات زر کے حالیہ برتا پر اثر انداز ہوئے جن میں غیررسمی سے باضابطہ چینلز کی طرف لوگوں کا آنا، بینکوں کی عمارات میں جانے کے بجائے ڈجیٹل پلیٹ فارمز کا اختیار کرنا ، مستقبل میں پاکستان واپس آنے کے منصوبے نیز اگلے چھ ماہ کے دوران متوقع طور پر بھیجی جانے والی ترسیلات زر کی رقم شامل ہیں۔