• news

سرائے مغل‘ پولیس کی 5 بچیوں سے زیادتی دبانے کی کوشش‘ تھانیدار معطل

 سرائے مغل، قصور (نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت)سرائے مغل میںچھ بچیوں سے جنسی زیادتی کے مبینہ واقعات کے بعد عوام کے احتجاجی مظاہرہ کے باوجود مقامی پولیس صرف ایک واقعہ کی تصدیق کرتی رہی۔صحافیوں نے پانچ بچیوں سے واقعات کے تصدیقی ثبوت حاصل کرکے قصور پولیس کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔آئی جی پنجاب کے نوٹس لینے پر رات دیر گئے پانچ زیادتی کی کوشش کے واقعات کی ایف آئی آرز درج ایس ایچ اوکو معطل کر دیا گیا۔ واقعات،مقدمات درج نہ کرنے اور ملزم گرفتار نہ کرنے پر تھانہ سرائے مغل پولیس کے خلاف گزشتہ روز عوام سراپا احتجاج  بن گئے۔جس کے بعد قصور پولیس نے صرف ایک واقعہ کی تصدیق کی جبکہ دیگر پانچ واقعات کو جھوٹا قرار دیکرکہہ مبینہ ملزم کی گرفتاری کا اعلان کرکے معاملہ ٹھنڈا کرنے کی ناکام کوشش کی۔اس پرمتاثرہ خاندانوں میں مزید اشتعال پھیل چکا ہے۔صحافیوں نے چار واقعات کے تحریری ثبوت حاصل کرکے پولیس کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔پہلے واقع کی ایف آر نمبر 406/2020 محمد ارشد کی مدعیت میں مورخہ 6-12-2020 کو تھانہ سرائے مغل میں درج ہوئی دوسری درخواست حیدر علی نے تھانہ سرائے مغل میں  15-12-2020دی تیسری درخواست محمد اسلم  نے  23-12-2020 تھانہ سرائے مغل میں دی۔چوتھی درخواست کرامت علی  نے تھانہ سرائے مغل  میں دی واقعات  پولیس ٹس سے مس نہ ہوئی بلکہ محرر محمد اصغر نے ان مدعیوں کو تھانہ سے ڈرا دھمکا کر بھگا دیا اور  مظلوموں کو دھمکیاں دیں۔ احتجاج پر یاسین نامی ملزم کو پکڑنے اور باقی تمام  واقعات کو جھٹلا کرغم وغصہ کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی گئی۔ آئی جی پنجاب  نے سنگین واقعات کا نوٹس لیا جس پر آر پی او شیخوپورہ نے پتوکی پہنچ کر ایس ایچ او رب نواز کو معطل کر دیا اور تین اور درخواستوں پر ایف آئی درج کر لیں ۔با وثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈی پی او عمران کشور نے ان واقعات  پر ایک جے آئی ٹی بنا کر تحقیقات شروع کر دی۔قصور  سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق متاثرہ بچیوں سے ملزم نے زیادتی کی کوشش کی ہے لیکن میڈیکل میں زیادتی ثابت نہیں ہوئی پولیس ترجمان کے مطابق تین بچیوں کے ساتھ ملزم نے زیادتی کی کوشش کی جبکہ دو کو راستے میں  چھوڑ کر بھاگ گیا تھا گرفتار ملزم نے اقبال جرم کرلیا ہے ڈی این اے سیمپل حاصل کرکے پنجاب فرانزک لیب بھجوا دئیے گئے ہیں گرفتار ملزم کی شناخت یاسین کے نام سے ہوئی ہے گرفتار ملزم نفسیاتی مریض لگتا ہے اور میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جارہا ہے جوکہ ملزم کی حتمی رپورٹ مرتب کرے گا۔

ای پیپر-دی نیشن