غدار فضل الرحمن کے دائیں بائیں کھڑے ہیں‘ نوٹس لیں: طاہر اشرفی
جڑانوالہ (نمائندہ نوائے وقت) ملکی و بین الاقوامی اور سیاسی صورتحال پر چیئرمین پاکستان علما کونسل و معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان علامہ طاہر محمود اشرفی نے فیصل آباد سرکٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں علامہ طاہر محمود اشرفی کے ہمراہ صدر پاکستان علما کونسل سنٹرل پنجاب مولانا طاہر عقیل اعوان، جنرل سیکرٹری پاکستان علما کونسل پنجاب مولانا اسلم صدیقی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری علما کونسل مولانا طاہر الحسن اور پاکستان علما کونسل کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج‘ حکومت اور عوام کا فلسطین کے معاملے پر جو موقف ہے قابل تحسین ہے۔ اب کہا جاتا ہے کہ کوئی مسجد کوئی مدرسہ سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔ سابق حکومت کے دور میں کوئی مسجد کوئی مدرسہ محفوظ نہیں تھا۔ سابق حکمرانوں نے قادیانیوں کے حق میں قانون سازی کے لیے ووٹ دیا۔ عوام کو بے وقوف نہ بنایاجائے قوم سب جانتی ہے۔ نام نہاد پگڑیوں اور داڑھیوں والے باز نہ آئے تو ان کی بھی حقیقت بتا دیں گے۔ پاکستان کے علماء اور مسجد مدرسہ کا حرمین شریفین کے حوالے سے موقف واضح ہے۔ کراچی میں مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا غداروں کو تلاش کرنا ہے۔ اب تو غدار ان کے دائیں بائیں کھڑے ہیں۔ بے نظیر بھٹو کے حوالے سے کہا کہ وہ ایک بلند پایہ سیاستدان تھیں۔ دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی محترمہ کے درجات بلند فرمائے۔ پریس کانفرنس کے اختتام پر ملکی و قومی سلامتی اور امن و امان کے حوالے سے دعا کی گئی۔ اے پی پی کے مطابق انہوں نے کہا مولانا اجمل قادری کے انکشاف کے بعد کہ ان کو نواز شریف نے اسرائیل بھیجا تھا واضح ہو گیا ہے کہ لندن بیانیہ دراصل بھارت اور اسرائیل کا بیانیہ ہے۔ جس کا مقصد پاک فوج‘ ملکی سلامتی کے اداروں کو نشانہ بنا کر انتشار پھیلانا اور ملک کو کمزور کرنا ہے۔ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان اس بیانئے پر نہ چلیں۔ اب غدار سامنے آ گئے ہیں وہ اس کا نوٹس لیں۔ کچھ مسخرے ٹی وی پر بیٹھ کر علماء کے نام پر ملک کے خلاف بولتے ہیں۔ سلامتی کے اداروں پر حملے کرنیوالوں کا پیمرا نوٹس لے۔ جمہوریت کی بات کرنیوالوں میں خود جمہوریت پسندی نہیں ہے۔ اگر کوئی راولپنڈی کی طرف جانے کی بات کرے گا تو عوام رکاوٹ بنں گے۔