• news

نیب سوالنامہ کردار کشی، طلبی ہوئی تو پوری جماعت پیش ہو گی: فضل الرحمن

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے تسلیم کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں حلف اٹھاکر غلطی کی۔ ٹانک میں کارکنوں سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قوم کو کمزور کر کے کہا جارہا ہے کہ ملک چل رہا ہے، یہ ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے کے مترادف ہے۔ آج ملک جام ہوچکا ہے اور سالانہ مجموعی ترقی کا تخمینہ صفر سے نیچے چلاگیا ہے اور اگلے دوسال میں ترقی کی شرح مزید نیچے جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ناجائز ہو اور نااہل بھی ہو تو اسے رہنے کا حق نہیں، یہ حکومت ناجائز اور دھاندلی کی پیداوار ہے۔ جو ایسی نااہل حکومت کو سہارا دیگا وہ بھی مجرم ہوگا۔ سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، الیکشن کے بعد تمام جماعتوں نے کہا دھاندلی ہوئی ہے، نواز شریف کے دو خط آئے ہیں۔ ایک خط مجھے اور ایک شہباز شریف کو لکھا ہے۔ نواز شریف نے لکھا ہے کہ مولانا نے کہا تھا ہمیں اسمبلیوں میں نہیں جانا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اِس وقت حکومت ہل چکی ہے۔ حکومت نے سوالنامہ بھیج کر کردارکشی کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ جمیعت پرحملہ ہے۔ پیشی ہوئی تو صرف وہ نہیں پوری جماعت پیش ہوگی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ سب متفق ہیں یہاں جمہوریت ہے نہ آئین و قانون کی عملداری، علماء اور مذہبی کارکنوں نے بھی ملک کے لیے قربانیاں دیں۔ مذہبی طبقہ کھڑا نہ ہوتا تو دہشتگردی کے خلاف جنگ کامیاب نہ ہوتی۔مولانا فضل الرحمن کو آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب نوٹس کا جواب دینے کی مدت ختم ہو گئی۔ مولانا فضل الرحمن نے جواب جمع نہیں کرایا۔ نیب نے مولانا فضل الرحمن کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب نے مولانا فضل الرحمن سے 28 دسمبر تک اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ مولانا کو اثاثوں کا مکمل ریکارڈ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ای پیپر-دی نیشن