فاروق آباد: ڈاکوئوں والدین کے سامنے لڑکی سے زیادتی
شیخوپورہ/ فاروق آباد/ اجنیانوالہ/ فیصل آباد (نمائندہ گان+ نامہ نگاران+ آن لائن) ڈاکوؤں نے واردات کے دوران فاروق آباد میں لڑکی، فیصل آباد میں کاشتکار کی بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ صدر فاروق آباد کے علاقہ موٹر وے پل سیم نالہ کے قریب تین ڈاکوئوں نے نوبیاہتا دلہن کو واپس لانے والی مسیحی فیملی کو گن پوائنٹ پر روک کر نقدی مو بائل فون چھین کر باندھ دیا اور مسیحی فیملی کی 17 سالہ لڑکی سے والدین کے سامنے اجتماعی زیادتی کی اور فرار ہوگئے۔ روکنے پر ڈاکوئوں نے یوحنا مسیح، گلزار مسیح و دیگر کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ دوران ڈکیتی اجتماعی زیادتی کے دلخراش واقعہ سے علاقہ میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ واقع کی اطلاع پاکر آر پی او شیخوپورہ رینج انعام غنی، ڈی پی او غلام مبشر میکن موقع پر پہنچ گئے۔ جنہوں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے علاوہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے ایس پی انوسٹی گیشن نوید ارشاد کی قیادت میں ٹیمیں بھی تشکیل دیدی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ شام بھٹہ مزدور یوحنا مسیح اور گلزار مسیح خانقاہ ڈوگراں سے شادی کی تقریب سے فارغ ہو کر رکشہ پر سوار ککڑ گل واپس جارہے تھے کہ موٹر وے پل کے قریب تین ڈاکوئوں نے رکشہ کو روک کر ان سے نقدی اور موبائل فون چھیننے کے بعد فیملی کو رسیوں سے باندھ دیا اورگلزار مسیح کی بیٹی کو فیملی کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔ پولیس نے اس واردات کا مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ پولیس نے چار مشکوک ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے اور ان کے ڈی این اے بھی بھجوائے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ آج صوبائی وزیر اقلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین متاثرہ خاندان کے گھر آئیں گے۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شیخوپورہ پولیس کے ترجمان کے مطابق رکشے میں 5 مرد اور 2 خواتین سوار تھیں۔ ڈی پی او شیخو پورہ غلام مبشر میکن ہسپتال پہنچ گئے اس موقع پر ڈی پی او شیخوپورہ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ جبکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹر امان اللہ کے مطابق لڑکی کا ڈی ایچ کیو ہسپتال میں میڈیکل کیا گیا، زیادتی کے کوئی آثار نظر نہیں آئے۔ البتہ نمونے مزید تحقیق کے لیے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔ دوسری طرف آئی جی پنجاب پولیس نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے 24گھنٹوں کے اندر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اجنیانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق درندہ صفت ملزمان متاثرہ لڑکی کو ویرانے میں نیم بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ اس اندوہناک واردات کا علم ہوتے ہی اہل علاقہ سمیت مقامی مسیح برادری نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے اور پولیس کے خلاف نعرہ بازی اور سینہ کوبی کی ہے۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے انصاف نہ ملا تو ڈی پی او شیخوپورہ آفس کے باہر خود سوزی کر لیں گے۔ فیصل آباد سے آن لائن کے مطابق 192گ ب گوجرہ روڈ بستی اسلام نگر کے رہائشی محمد شاہد نے پولیس رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ شب ساڑھے تین بجے کے قریب دس ڈاکو دیواریں پھلانگ کر انکے گھر داخل ہوئے بیٹھک میں اس کے بھائی ساجد اور برادر نسبتی شہباز کو جگایا اور گن پوائنٹ پر انکی مشکیں باندھ کر کمرہ میں بند کردیا اور پھر دوسرے کمرے میں اسکے بھائی عرفان اور اسکی فیملی کو اور دیگر کمروں میں سوئے ہوئے اسکے بھائیوں غفار اور اسکی فیملی کو گن پوائنٹ پر ہراساں کر کے نقدی اور زیورات چھینے اور مزاحمت پر اسکی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ دوسرے کمرے میں لیجا کر مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ مزاحمت پر خواتین زرینہ بی بی زوجہ عرفان، پروین بی بی زوجہ غفار کو بھی بری طرح تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ گیارہ تولے طلائی زیورات۔ ایک لاکھ تریسٹھ ہزار روپے نقدی اور قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔ پاکپتن سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق گاؤں 17 ای بی کے رہائشی محنت کش کی 9 سالہ بیٹی گھر میں اکیلی تھی۔ 55 سالہ ملزم غلام قادر نے بچی کو زبردستی پکڑ کر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے مقدمہ درج ، ملزم غلام قادرکو گرفتارکر کے تفتیش کا آغاز کردیا۔