• news

گیس بحران شدید: شارٹ فال، طلب مزید بڑھنے کا امکان ، لاہور سمیت کئی شہروں میں احتجاج

فیصل آباد/ وزیر آباد/ بھکھی/ ساہیوال (آن لائن+ علاقائی نمائندوں سے) گیس کا شارٹ فال 2 ارب مکعب فٹ تک پہنچنے کے بعد مزید بڑھنے اور 4 ارب میں اضافے کا امکان، بحران بدترین صورتحال اختیار کر گیا۔ پنجاب بھر کے سی این جی سٹیشنز بند‘ گھریلو صارفین بھی سہولت سے محروم‘ کئی علاقوں میں پریشر نہ ہونے کے برابر رہ گیا۔ فیصل آباد‘ بھکھی‘ ساہیوال‘ وزیر آباد میں بھی بدترین صورتحال پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ لاہور میں بھی صارفین نے احتجاج کیا۔فیصل آباد سے آن لائن کے مطابق شہری علاقوں میں گیس کی شدید قلت نے عوام کی پریشانی میں اضافہ کر دیا ہے۔ محکمہ سوئی نادرن گیس کمپنی گھریلو صارفین کو گیس فراہم کرنے میں ناکام، لکڑی، کوئلہ، یل پی جی مہنگے داموں  فروخت ہونے لگی۔ گیس کی کمی نے شہریوں کو مشکل میں ڈال دیا۔ گھروں میں خواتین کا کھانا پکانا تک مشکل ہوگیا۔ گیزر بند ہونے سے گرم پانی غائب، سخت سردی میں نہانا دھونا مشکل ہوگیا۔ پنجاب میں گیس کی قلت کی وجہ سے سی این جی سٹیشنوں پر سناٹا چھایا رہا۔ ملک بھر میں سردی کی شدت میں غیر معمولی اضافے کیساتھ ہی گیس بحران سنگین ہو گیا جس کی وجہ گیس کاشارٹ فال2 ارب مکعب فٹ تک پہنچ گیا ہے پنجاب بھر میں سی این جی سٹیشنز بند، گھریلوصارفین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ پٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ بحران سے نمٹنے کیلئے ایل این جی درآمد کررہے ہیں۔ ایس این جی پی ایل نے سی این جی انڈسٹری کو بھی گیس کی فراہمی بند کر دی ہے۔ پنجاب بھر کے سی این جی سٹیشنز بند کر دیے گئے ہیں۔ فیصل آباد کے متعدد علاقوں گیس پریشر میں کمی اورگیس بندش نے گھروں میں چولھے ٹھنڈے کر دیے۔ چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث شہر  کے کئی علاقوں میں150 سے 160 روپے کلو تک ایل پی جی جبکہ لکڑی،کوئلہ اور روٹی مہنگے داموں فروفت فروخت کی جارہی ہے۔ مقامی گیس نہ ہونے کے باعث صارفین مہنگی ایل پی جی خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کی طلب6 ارب 20 کروڑ مکعب فٹ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ایل این جی سمیت مقامی گیس کی فراہمی4 ارب 20 کروڑ مکعب فٹ کے لگ بھگ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں گیس کی طلب میں مزید اضافے کے باعث شارٹ فال اڑھائی ارب مکعب فٹ تک پہنچ سکتا ہے۔ علاوہ ازیں گیس کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف لاہور کے بعض علاقوں میں لوگوں نے احتجاج بھی کیا ہے۔ اس ضمن میں سوئی ناردرن حکام کا کہنا ہے کہ کہ بس ایک دو ماہ کی بات ہے، موسم بہتر ہوتے ہی گیس پریشر بھی ٹھیک ہو جائے گا۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ میں انتہائی اضافہ ہو چکا ہے جس کے باعث گھریلو خواتین کھانا وغیرہ پکانے کیلئے انتہائی پریشان ہیں۔ لوڈ شیڈنگ کا یہ سلسلہ سارا دن رہتا ہے اور رات کے وقت بھی کھانا پکانے کے وقت گیس غائب ہوتی ہے۔ بھکھی سے نامہ نگار کے مطابق بھکھی اور گردونواح میں گیس پریشر میں گیس پریشر میں مسلسل کمی اور لوڈشیڈنگ نے چولہے ٹھنڈے کر دیئے۔ شہری مہنگی لکڑی اور سلنڈر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے۔ لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا جائے۔ وزیر آباد سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور نواحی دیہاتوں میں کئی کئی گھنٹے گیس کی بندش اور کم پریشر کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات میں  اضافہ ہو گیا ہے۔ گھروں میں چولہے ٹھنڈے اور بازاروں میں تندور بھی متبادل ذرائع پر منتقل کر دیئے گئے ہیں۔ دوسری طرف گیس کی قلت کے باوجود صارفین کو بھاری بھر کم بل ارسال کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں میں اشتعال پھیل گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن