• news

مسلمانوں کیلئے سیاست‘ مذہب کے الگ ہونے کا تصور غلط اور بے بنیاد: پیر منور جماعتی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مسلمانوں کیلئے یہ تصور غلط اور بے بنیاد ہے کہ سیاست اور مذہب دو الگ الگ چیزیں ہیں بلکہ مسلمانوں کی سیاست ان کے دین کے تابع ہے۔ پاکستان کا قیام درحقیقت مسلمانوں کی اپنے دین سے وابستگی کے سبب عمل میں آیا تھا اور آج ہمارے ہاں موجود تمام مسائل کا حل صرف یہی ہے کہ ہم اپنے اصلی اور بنیادی مقصد کی جانب لوٹیں۔ اگر ہم اسلام کو صرف اپنے اقتدار اور ضرورت کیلئے استعمال کرتے رہیں گے تو اس طرح ہمارے مسائل نہ صرف موجود رہیں گے بلکہ ان میں مزید اضافہ ہوتا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار سجادہ نشین حضرت امیر ملت اور انجمن خدام الصوفیہ امیر ملت ٹرسٹ، ورلڈ مسلم فیڈریشن‘ پاکستان مشائخ کونسل کے چیئرمین پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے مشائخ و علماء کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان میں حضرت امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری اور اس دور کے دیگر نامور مشائخ و علمائے کرام نے تحریک پاکستان میں ناقابل فراموش کردار ادا کیا جس کی وجہ سے پاکستان کی منزل قریب تر آ گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر تحریک پاکستان میں مشائخ و علماء کردار ادا نہ کرتے تو پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوتا، صوبہ سرحد کے ریفرنڈم میں بھی پیر محمد امین الحسنات سجادہ نشین مانکی شریف کا کردار تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اسی طرح صوبہ سندھ میں پیر محمد عبدالرحمن سجادہ نشین بھرچونڈی شریف کا کردار بھی تاریخ کے سنہری ابواب میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد بدقسمتی سے اقتدار ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں آ گیا جن کے بارے میں قائداعظم محمدعلی جناح نے فرمایا تھا کہ میری جیب میں کھوٹے سکے ہیں اور انہیں اس بات کا احساس ہی نہیں کہ ملک کن مشکلات اور پریشانیوں سے گزر کر حاصل کیا گیا اور انہوں نے اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور گزشتہ 73 سالوں سے بدقسمتی سے کوئی ایسا لیڈر نہیں ملا جس نے پاکستان اور اس میں بسنے والی 22کروڑ عوام کے بارے میں سوچا ہو۔ تکمیل پاکستان ابھی باقی ہے اور وہ اسی صورت ممکن ہے کہ جن مشائخ نے اس ملک کی بنیادوں میں اپنا خون پسینہ شامل کیا، ان کی اولادیں بھی آگے بڑھیں اور تکمیل پاکستان کیلئے کوششیں کریں۔

ای پیپر-دی نیشن