خواجہ آصف کا راہداری ریمانڈ منظور، گرفتاری کیخلاف سیالکوٹ میں مظاہرہ
اسلام آباد، لاہور، سیالکوٹ (صباح نیوز+ نامہ نگار) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا ایک روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے آج (جمعرات کو) لاہور میں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ بدھ کو نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار لیگی رہنما خواجہ محمد آصف کو راہداری ریمانڈ کے لیے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا۔ نیب نے خواجہ آصف کے 2 روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی۔ خواجہ آصف کے وکیل جانگیر جدون نے کہا کہ نیب پنڈی نے تحقیقات شروع کی، گرفتار لاہور نے کرلیا، گرفتاری بنتی ہی نہیں، خواجہ آصف کو رہا کیا جائے۔ خواجہ آصف نے عدالت سے کہا کہ مجھے وارنٹس گرفتاری کی کاپی دی جائے اور گرفتاری کی وجوہات بھی دستخط شدہ فراہم کی جائیں جس پر جج احتساب عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ انہیں گرائونڈ آف اریسٹ دے دیں۔ وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ خواجہ آصف کا راہداری ریمانڈ نہ دیں، انکوائری راولپنڈی میں شروع کرکے بدنیتی سے لاہور کیس منتقل کیا گیا۔ اس موقع پر لیگی رہنما احسن اقبال، مریم اورنگزیب، رانا ثناء اللہ سمیت دیگر رہنما بھی عدالت میں موجود تھے۔ خواجہ آصف کی گرفتاری کیخلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ خواجہ محمد آصف کی گرفتاری پر لیگی اراکین اسمبلی، پارٹی عہدیداران اور کارکنوں نے چوک علاقہ اقبال سیالکوٹ میں پر امن احتجاجی مظاہر کیا۔ مظاہرین "مک گیا تیرا شو نیازی گو نیازی گو نیازی" کے نعرے لگاتے رہے۔ شرکاء جلوس میں اراکین اسمبلی محمد منشاء اللہ بٹ، رانا افضل، رانا عبد الستار، چوہدری خوش اختر سبحانی، رانا لیاقت علی بھلور، عارف ہرناہ، چوہدری نوید بریار، ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) چوہدری طارق سبحانی، بابر خان، سہیل بٹ، رفیق مغل، فرخ حفیظ بٹ، طیب باجوہ، لیگی کارکن، مسلم لیگ یوتھ ونگ کے کارکن بھی شامل تھے۔ شرکاء نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر حکومت مخالف نعرے اور خواجہ محمد آصف کی فوری رہائی کے مطالبات درج تھے۔ عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیانیے کے ساتھ کھڑا ہوں کہ دو ڈھائی سال سے نواز شریف کو کمزور کرنے کیلئے پارٹی توڑنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، مجھے چارج شیٹ دی گئی کہ میرے اثاثے بڑھ گئے ہیں، دو سال سے یہ کیس بھگت رہا ہوں، پہلے پنڈی پھر لاہور، اب تک کوئی تفتیش نہیں ہو ئی۔ لیگی رہنما نے کہا کہ نوازشریف کے بیانیے کے ساتھ کھڑا ہوں، کہا جا رہا ہے نوازشریف کو چھوڑ دو۔