• news

کرک میں مندرجلانے پر چیف جسٹس کا نوٹس، 5 جنوری کو سماعت ہوگی

اسلام آباد+ کرک (خصوصی رپورٹر+ این این آئی) چیف جسٹس گلزار احمدنے کرک میں لوگوں کی جانب سے مندر کو آگ لگانے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آ ف پاکستان سے کراچی رجسڑی میں ہندو کونسل کے سرپرست اعلی ڈاکٹر رمیش کمار نے ملاقات کی اور بتایا کہ کرک میں لوگوں کہ جانب سے ہندوؤں کے مندر سینٹ شری پرم ہنس جی مہاراج کو جلا دیا گیا جس پر چیف جسٹس نے  دکھ ر اور تشویش کا اظہار کیا چیف جسٹس نے ممبر پارلیمنٹ کو بتایا کہ اس واقعہ پر پہلے ہی نوٹس لے لیا گیا ہے اور اقلیتوں کے حوالے سے یک رکنی کمیشن چیف سیکریٹری کے پی کے اور آئی جی کے پی کے  کو ہدایات بھی جاری کردی گئیں ہیں جس کے مطابق تینوں عہدیداروں کو موقع دیکھنے اور تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے چیف جسٹس پاکستان نے کیس کو سماعت کیلئے 5جنوری کو  بینچ کے سامنے مقرر کرنے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔ مندر میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں 31 افراد کو گرفتار جبکہ 350 افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ( ڈی پی او) عرفان اللہ خان نے کہا ہے کہ مقدمے میں جے یو آئی کے ضلعی امیر سمیت 350 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ عرفان اللہ خان کے مطابق واقعے کے بعد 31 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جے یو آئی ف کے ضلعی امیر مولانا میر زاقیم بھی نامزد ہیں، مزید ملزموں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن