وزیراعلیٰ خیبر پی کے کا کرک مندر کی دوبارہ تعمیر کا حکم
کوہاٹ+ اسلام آباد (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے مذہبی امور ظہور شاکر اور مشیر برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کرک کے تاریخی قصبہ ٹیری میں مندر کی دوبارہ تعمیرکرنے کا حکم دے دیا ہے جس کے لئے پی سی ون تیار کرلیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت مسمار شدہ مندر کی دوبارہ تعمیر و بحالی اور تزئین و آرائش کے تمام اخراجات برادشت کرے گی۔ مندر کی مسماری کے واقعہ پر بھارتی میڈیا کا واویلا افسوسناک ہے۔ ہندوستان میں لوگوں کی عزتیں محفوظ نہیں جہاں آئے روز مسلمانوں کی مساجد‘ سکھوں کے گوردوارے اور دیگر مکاتب فکر کے مذہبی مقامات کی مسماری اور انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ مشیر برائے اقلیتی امور نے مزید کہا کہ ہندوسستان کو دوسروں کے معاملات میں بے جا مداخلت کی بجائے اپنے گھر کی فکر کرنی چاہئے۔ سرکٹ ہاؤس کوہاٹ میں ظہور شاکر نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ مندر کی مسماری کے بعد حکومتی مشینری فی الفور حرکت میں آئی اور ایف آئی آ رمیں نامزد درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ مزید افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرک واقعہ نے پاکستان کے بین الاقوامی تشخص کو نقصان پہنچایا ہے۔ این آر او احتساب سے بچنے کا راستہ ہے۔ فیٹف قانون سازی کیلئے اپوزیشن سے مشاورت کی تو اپوزیشن نے نیب ترمیمی مسودہ پیش کر دیا۔ ہم احتساب اور انتقام کے فرق کو سمجھتے ہیں۔ ہم انتقام کے قائل نہیں لیکن احتساب کو آگے بڑھنا چاہئے۔ جے یو آئی کے اندر مولانا فضل الرحمن کے بیانیے سے اختلاف کھل کر سامنے آ چکا ہے۔ عوامی جذبات ابھارنے کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سیاسی شوشہ چھوڑا گیا لیکن ناکام ہوئے۔ کمشیر اور فلسطین کے مسئلے کے ساتھ پوری قوم کی جذباتی وابستگی ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا واضح اور دوٹوک مؤقف ہے۔