• news

 کرپشن کیسز کی روزانہ سماعت کیوں نہیں ہوتی ؟اسلام آباد ہائی کورٹ 

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)اسلام آباد ہائی کورٹ نے کرپشن کیسز کی روزانہ سماعت نہ ہونے پر رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے ماتحت عدالتوں اورکچہری کے مسائل سے متعلق کیس کی سماعت کے تحریری حکم نامہ میں کہا ہے کہ کرپشن کیسز کی روزانہ سماعت کیوں نہیں ہوتی ؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے رپورٹ دی جائے،عدالت نے رجسٹرار ہائیکورٹ کو اسلام آباد کی احتساب عدالتوں سے رپورٹ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے جوڈیشل کمپلیکس کے سٹیٹس پر مشیر وزیر اعظم شہزاد اکبر سے 13 جنوری تک رپورٹ طلب کرلی اور کہاکہ شہزا اکبر جوڈیشل کمپلیکس کا انتظامی کنٹرول ہائیکورٹ کے حوالے کرنے سے بھی آگاہ کریں،سپریم کورٹ نے کرپشن مقدمات کی روزنہ بنیاد پر سماعت کی ہدایات کیں،رپورٹس کیمطابق جوڈیشل کمپلیکس اور نیب کورٹس میں سہولیات کا فقدان ہے،عدالت امید کرتی ہے کہ مشیر داخلہ شہزاد اکبر ضلعی کچری اور جوڈیشل کمپلیکس کے مسا بارے وزیر اعظم کو آگاہ کریں گے،جوڈیشل کمپلیکس کے ملازمین وزارت قانون کے ماتحت ہیں،جوڈیشل کمپلیکس کے ملازمین ہائی کورٹ کے ماتحت نہیں اور نہ وہ وہاں کے ججز کی بات ماننے کو تیار نہیں،مشیر داخلہ شہزاد اکبر جوڈیشل کمپلیکس سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں گے،مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے جوڈیشل کمپلیکس اور ضلعی عدالتوں کو فعال بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے،رجسٹرار جوڈیشل کمپلیکس کو سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں تفصیلی رپورٹ تیار کریں، رپورٹ میں جوڈیشل کمپلیکس سے متعلق تمام مسائل سے آگاہ کرے جس سے ٹرائلز متاثر ہورہے ہیں، عدالت نیرجسٹرار آفس کیس کو 13 جنوری کو سماعت کے لیے دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کی۔

ای پیپر-دی نیشن