• news

 اتفاق و اتحاد کی فضا کیلئے کردار ادا کریں‘ رحمان ملک کا وزیراعظم کو خط 

 اسلا م آباد(نیوزرپورٹر)سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ کے چیئرمین سینٹر رحمان ملک نے  وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں اتفاق و اتحاد کی فضاء پیدا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں انہوں نے وزیراعظم کو اس حوالے سے ایک خط بھی لکھا ہے جس میں وزیراعظم کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ وزیراعظم آصف علی زرداری سے سیکھیں کہ وہ اس طرح کی صورتحال سے کیسے ملک کو نکالا کرتے تھے۔ سیکرٹری داخلہ کو لکھے گئے ایک خط میں رحمان ملک نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ  افغانستان سے محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل میں ملوث خودکش حملہ آور کی حوالگی کا مطالبہ کرے۔ مچھ میں دہشتگردانہ حملے میں ہزارہ برادری کے  تیرہ کان کنوں کی شہادت پر  افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے   لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ غریب کان کنوں کی شہادت پر دلی دکھ اور افسوس ہوا ۔ ملک دشمن عناصر اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے پاکستان کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ  دشمن پاکستان کیخلاف اپنی ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ ہزارہ برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ملک میں فرقہ واریت کے حوالے سے دشمن کی چالوں میں نہ آئیں آنے والے کچھ ہفتے پاکستان کے لئے نہایت ہی نازک ہیں۔انہوں نے کہا  آج  میں نے وزیراعظم کو پہلے خط کا یاددہانی خط بھیجا ہے اور ان سے اپیل کی ہے کہ ڈس انفو لیب کے انکشافات کی بنیاد پر بھارت کیخلاف اقوام متحدہ میں جائیں۔ سینیٹر رحمان ملک  نے کہا جے آئی ٹی کے مطابق ٹی ٹی پی اور القاعدہ نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کا منصوبہ بنایا تھامحترمہ بینظیر بھٹو کی قتل کی سازش میران شاہ میں ٹی ٹی پی کے سربراہ بیت اللہ محسود اور ان کے ساتھیوں نے تیار کی تھی۔ جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کی کاپی وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کے پاس موجود ہے مذکورہ تحقیقات کے مطابق بیت اللہ محسود نے دو خود کش حملہ آور محترمہ بینظیر بھٹو کو قتل کرنے کیلئے بھیجے تھے خودکش حملہ آوروں میں ایک بلال المعروف  سعید نے لیاقت باغ میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ بلال المعروف سعید کے خودکش دھماکے کے نتیجے میں محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت ہوئی، سینیٹر رحمان ملک دوسرا خودکش حملہ آور اکرام اللہ جائے وقوع سے فرار ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا  اکرام اللہ سے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے قتل کے متعلق اضافی شواہد ملیں گے جس سے مقدمے کو تقویت ملے گی، سینیٹر رحمان ملک نے مطالبہ کیا کہ ایف آئی اے کے توسط سے انٹرپول سے درخواست کی جائے کہ وہ اکرام اللہ کے ریڈ نوٹس جاری کرے اور  انٹرپول کے ذریعے اکرام اللہ کو افغانستان سے پاکستان لایا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن