• news

درآمدی کوئلے کی ترسیل کیلئے ٹرین کے کرایوں میں 3  روپے کلو میٹر اضافہ

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) ریلوے حکام نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد امپورٹڈ کوئلے کی ٹرین کے کرایوں میں اضافہ کردیا۔ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے برعکس تاجر برادری کو ریلیف دینے کی بجائے ریلوے حکام نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بناکر امپورٹڈ کوئلہ کی ٹرین کے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے، اس حوالے سے ریلوے حکام نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد ریلوے حکام نے فریٹ ٹرین امپورٹڈ کوئلہ کی قیمتوں میں فی میٹرک ٹن کے حساب سے اضافہ کیا ہے، جو کراچی پورٹ قاسم اور بن قاسم ریلوے اسٹیشن سے یوسف والا ریلوے سٹیشن تک 1060 کلو میٹر کا فاصلہ بنتا ہے، جبکہ ریلوے حکام نے فی کلو میٹر تک کا کرایہ 3 روپے بڑھا کر 826 روپے کے حساب سے مقرر کیے ہیں، اسی طرح ایک ٹن 4 ہزار55.56  پیسے فی ٹن مقرر کیے ہیں، جس کے بعد اب 60 ٹن ہاپر ویگن کا کرایہ 2 لاکھ 43 ہزار 333 روپے ہو گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ملک بھر کے ڈویژن کو نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، تاکہ آئندہ سے کوئلہ کا کرایہ اسی تناسب سے لیا جائے گا۔ جبکہ ریلوے حکام کا کہنا ہے اگر پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو اس میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب تاجر برادری کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافہ زیادتی ہے معاشی حالات ٹھیک نہیں، حکومت ایک جانب تاجر برادری کو خاطر خواہ ریلیف دینے کے دعوے کرتی ہے اور دوسری جانب کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا جارہا ہے اور اب کرایہ میں اضافہ موجودہ حالات میں تاجر برادری دشمنی کا ثبوت ہے، حکومت کو چاہیے کہ کرایوں میں کیا جانے والا اضافہ واپس لیا جائے تاکہ مالی بوجھ نہ بڑھ سکے۔

ای پیپر-دی نیشن