• news

صارفین کے قانونی حقوق کا تحفظ کنز یومرایکٹ میں اہم ترامیم کا فیصلہ

لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) شہریوں کو بطور صارفین بنیادی قانونی حقوق کی فراہمی کے مروجہ طریقہ کار میں ضروری ترامیم و توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد  صارفین کے حقوق کوزیادہ محفوظ اورآسان بنانا ہے۔ اس کیلئے کنزیومر ایکٹ میں اہم ترامیم کی جائیں گی۔ اس کیلئے صارف عدالتوں کے ججز کے اختیارات میں اضافے کیلئے اعلیٰ عدالتوں کی ہدایت کے مطا بق سفارشات مرتب کی جا رہی ہیں۔ پراونشل کنزیومر پروٹیکشن کونسل(پی سی پی سی) کے شعبہ ایڈمن میں مرتب کی جانے والی مجوزہ سفارشات میں کنزیومر ایکٹ کو اور زیادہ فرینڈلی بنانے کی بات کی گئی ہے۔ جس کے مطابق چھوٹی مالیت خصوصاً کھانے والی اشیاء سے متعلق ہرجانے کے دعووئوں میں پندرہ روز کے قانونی نوٹس کی شرط کو ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔کیونکہ مذکورہ اشیاء چند روز میں خراب ہو جاتی ہیں اس لئے فاضل ججز کے اختیارات میں اضافہ کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس نوعیت کے دعووئوں میں قانونی نوٹس کی شرط ختم کر کے مدعا علیہان کو چند روز میں بلا لیا جائے۔ اس کے علاوہ25 ہزار تک کی ڈگری پر اپیل میں نہ جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے تاکہ چھوٹے صارفین کو بے جا مقدمے بازی سے بچایا جا سکے۔کونسل نے لیگل ڈیپارٹمنٹ کو ایسی سفارشات بھی مسودے میں شامل کرنے کیلئے کہا ہے جس کی مختلف مقدمات میں اعلیٰ عدالتوں نے ہدایات جاری کر رکھی ہیں۔کونسل نے حال ہی میں ایک سیمینار بھی منعقد کروایا ہے جس میں ججزسمیت دیگر مقررین کی طرف سے پڑھے جانے والے مقالوں میں سے بھی سفارشات اخذ کی جائیں گی۔ مجوزہ سفارشات کو حتمی شکل دیئے جانے کے بعد لیگل برانچ کے پاس بھیجا جائے گا تاکہ اس بات کیا جائزہ لیا جائے کہ مجوزہ سفارشات میں کوئی آئین یا قانون سے متصادم تو نہیں ہے۔ بعد ازاں ان سفارشات کو وزارت قانون کو ارسال کر دیا جائے گا تاکہ کنزیومر ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ تیار کیا جا سکے۔انتہائی ذمہ دار زرائع نے سفارشات مرتب کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجوزہ سفارشات میں حقوق صارفین سے متعلق آگاہی اور خریدی ہوئی اشیاء کی رسید کے ایشو کو بھی شامل کیا جائے گا۔ کونسل کی لیگل برانچ کے مطابق اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کو سفارشات میں شامل کرنے اور مرتب کی جانے والی سفارشات کا آئین یا قانون سے متصادم ہونے کا جائزہ لینے کیلئے ہدایا ت جا ری کر دی گئی ہیں۔ صارف قوانین کے ماہر وکیل رانا ندیم صابر نے کہا کہ کنزیومر کورٹس صا رفین کو کورٹ فیس کے بغیر تیزی سے انصاف فراہم کر رہی ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر ان کورٹس کو بہت پذیرائی مل رہی ہے۔ اس لئے کنزیومر ایکٹ میں صارفین کے حقوق کیلئے بنیادی ترامیم کی ضرورت ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن