پی ڈی ایم فارغ، سینٹ الیکشن سے فرار کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے، جارحانہ انداز میںجواب دیا جائے: عمران
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم فارغ ہوچکی ہے اور اپنی موت آپ مررہی ہے۔ حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے یہ بات حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو پیر کو ان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ یہ پچھلے ڈیڑھ ہفتہ کے دوران حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا تیسرا اجلاس ہے۔ وزیر اعظم پی ڈی ایم کی ہر بڑی سرگرمی کے بعد ترجمانوں کا اجلاس بلاتے ہیں اور انہیں پی ڈی ایم کے بیانیہ کا کما حقہ جواب دینے کی گائیڈ لائن دیتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کا ترکی بہ ترکی اور جارحانہ انداز میں جواب دینے کی گائیڈ لائن دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے ہر جلسہ اور پریس کانفرنس کا ٹھوس دلائل کے ساتھ جواب دیا جائے۔ وزیر اعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کی اورکہا کہ اپوزیشن کی تحریک جلد ناکامی سے دوچار ہو گی۔ اپوزیشن کی پوری تحریک این آر او کے لئے ہے لیکن کچھ بھی ہو جائے میں این آر او نہیں دوں گا۔ انہوں نے کہا حکومت کم و بیش ایک سال سے ملک کو کرونا سے نکالنے کے لئے جدو جہد کر رہی ہے لئے لیکن کرونا کے ایام میں جبکہ اس کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے اپوزیش اجتماعات منعقد کر کے عوام کی زندگی سے کھیلنے کوشش کی۔ پاکستان تحریک انصاف نے سینٹ کے انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ یہی وجہ ہے اپوزیشن سینٹ کے انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنے کے بہانے تلاش کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی اپوزیشن کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرے گی۔ ہماری حکومت احتساب کا منشور لے کر آئی ہے۔ خواہ کچھ بھی ہو جائے ہم اس سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کوئی بھی ملک بدعنوان عناصر کا احتساب کئے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ جب موجودہ حکومت نے احتساب کے عمل کو تیز تر کردیا تو اپوزیشن احتساب سے بچنے کے لئے اکھٹی ہو گئی اور حکومت کے خلاف تحریک شروع کر دی۔ لیکن اپوزیشن کو عوام کی طرف سے کوئی پذیرائی نہیں ملی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹتی رہیں، موجودہ حکومت ان سے قومی خزانے کو واپس لے کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری حکومت کی اڑھائی سالہ کوششوں سے ملک ایک بار پھر ترقی کے ٹریک پر چڑھا دیا ہے۔ اپوزیشن ایجی ٹیشن سے ایک بار پھر ملک کو معاشی بدحالی کے گڑھے میں پھینکنا چاہتی ہے ، تمام معاشی اعشاریے درست سمت میں جار ہے ہیں، نیا سال ملکی ترقی کا سال ہو گا۔ حکومت اپنی کارکردگی مزید بہتر کرنے اور ڈیلیوری پر توجہ دے گی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹویٹ میں بھی وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں کو سیاسی مداخلت کے بغیر آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت ہو تو قوم کو فائدہ ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے ہمارے دور میں گزشتہ دو سال میں 389 ارب روپے کی ریکارڈ وصولی کی، جب کہ اسی نیب نے 2008 سے 2018 کے 10 سالہ دور میں صرف 104 ارب روپے ریکور کئے، یہ کرپٹ حکمرانوں کے سیاہ دور کے 10 سال تھے۔عمران خان نے بتایا کہ پنجاب اینٹی کرپشن نے ہماری حکومت کے 27 ماہ میں ریکارڈ206 ارب روپے ریکور کئے، کرپٹ حکمرانوں کے ماتحت اینٹی کرپشن نے گزشتہ 10 سالوں میں صرف 3 ارب روپے ریکور کیے تھے، یہ اعشاریے ثابت کرتے ہیں کہ ادارے آزاد ہوں تو بہتر احتساب ہوتا ہے۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے تیل سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف حتمی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے پٹرول پمپ سیل، جائیدادیں ضبط، بھاری جرمانے، گرفتاریوں اور کریک ڈائون کا حکم دے دیا۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت انسداد سمگلنگ اقدامات پر اعلی سطح اجلاس ہوا۔ سمگل شدہ تیل کی خریدوفروخت پر مبنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے تیل سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف حتمی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے پیٹرول پمپ سیل، جائیدادیں ضبط ، بھاری جرمانے، گرفتاریوں اور کریک ڈائون کا حکم دیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ انسداد سمگلنگ اقدامات سے حاصل رقم عوام کی فلاح پر خرچ کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے مشیر برائے پارلیمانی امور ظہیرالدین بابر اعوان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ بابر اعوان نے وزیراعظم کو سینٹ اجلاس پر بریفنگ کر دی۔ اس کے علاوہ وزارت کی پارلیمانی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختیر نواز خان نے بھی ملاقات کی۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو کرونا کے حوالے سے ریلیف کے اقدامات اور لوکسٹ کنٹرول کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان سے صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیراعظم کو پورے پنجاب کے دو کروڑ بائیس لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ کے اجراء پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس کے علاوہ ہندوستان کی لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور ان کے خطے میں منفی اثرات پر بھی گفتگو کی گئی۔