مچھ میں 11 پاکستانیوں کا قتل بھارتی خفیہ اداروں نے کرایا‘ طاہر اشرفی
لاہور (خصوصی نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے مچھ بلوچستان میں 11 پاکستانیوں کے قتل کی مذمت کی اور کہا ہے کہ مچھ بلوچستان میں 11 پاکستانیوں کا قتل بھارت کے خفیہ اداروں نے عالمی دہشت گرد تنظیم کے ذریعے کروایا ہے، پاکستان میں انتہاپسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کیلئے بھارت مسلسل سازشوں میں مصروف ہے۔ دنیا کو بھارت کی دہشت گردی کے خلاف فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔ برطانیہ میں بنائی جانے والی فلم ’’خاتون جنت‘‘ کا مقصد بھی مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر کے درمیان نفرتیں اور فرقہ وارانہ تشدد پیدا کرنا ہے ، پاکستان میں فلم پر مکمل پابندی ہے۔ پی ٹی اے نے اس پر سوشل میڈیا پر پابندی لگا دی ہے ، کرک مندر پر حملہ کے مجرم گرفتار ہو چکے ہیں مندر کی تعمیر نو کے سلسلہ میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔پریس کانفرنس میں علمائ و مشائخ علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ، مولانا محمد خان لغاری ، مولانا محمد اسلم صدیقی ، حافظ کاظم رضا ، علامہ محمد حسین اکبر ، مولانا حافظ محمد نعمان ، مولانا اسد اللہ فاروق ، علامہ زبیر عابد ، مولانا عبد القیوم فاروقی ، مولانا عبد الوہاب روپڑی ، مولانا مفتی محمد عمر فاروق ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا قاسم قاسمی ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، علامہ طاہر الحسن، مولانا حبیب الرحمن عابد اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ مچھ بلوچستان میں گیارہ پاکستانیوں کا قتل ملک میں فرقہ وارانہ تشدد اور نفرت پھیلانے کی سازش ہے۔ جسے باہمی اتحاد سے اسی طرح ناکام بنائیں گے جس طرح محرم الحرام میں ہندوستانی سازشوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی استحکام انتہاپسندی ، دہشت گردی اور کرپشن کے خاتمے کیلئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور قائدین کو مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد کو پھیلانے کیلئے برطانیہ میں ایک فلم’’خاتون جنت‘‘ بنائی گئی ہے جس میں مقدس شخصیات کی توہین کی گئی ، حکومت پاکستان نے اس پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ پی ٹی اے نے سوشل میڈیا پر بھی اس پر پابندی عائد کی ہے اور یوٹیوب وغیرہ کو اس سلسلہ میں خطوط لکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرک مندر پر حملہ اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے کی پلاننگ تھی ، کرک مندر کے حوالہ سے اکابر علماء اسلام اپنا موقف واضح طور پر بیان کر چکے ہیں ، اس کے باوجود مندر پر حملہ کرنے کا مقصد ملک میں انتشار پیدا کرنے کے علاوہ کچھ نہ تھا۔ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ موجودہ حکومت میں کوئی عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کا غدار نہیں ہے، ہم عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کے چوکیدار ہیں ، اب فتوے بازی نہیں چلے گی۔ عمران خان پر فتوے لگانے والے ضیاء الحق اور جنرل مشرف کو بھی قادیانی کہہ کر معافی مانگ چکے ہیں۔ مدارس کے حفظ کے معصوم بچوں کو سیاسی ریلیوں میں لانا کسی بھی طرح درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اہل فلسطین عمران خان کے اسرائیل کے خلاف موقف کو قابل فخر قرار دے رہے ہیں۔ ہمیں فلسطینیوں کی سند کی ضرورت ہے کسی اور کی نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ساری زندگی جہاد کی مخالفت کرنے والے اب کرپشن بچاؤ مہم کو جہاد کہہ رہے ہیں۔ مفتیان عظام اس معاملہ میں کیا فتوے دیتے ہیں ہمیں اس کا انتظار ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی عرب اسلامی ممالک کے حوالہ سے واضح ہے۔ ہم امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد چاہتے ہیں ، سعودی عرب عالم اسلام کی وحدت اور اتحاد کا مرکز ہے ، بہت جلد سعودی عرب سے اہم وفود پاکستان آئیں گے اور پاکستان سے سعودی عرب جائیں گے ، پاکستان کو اس کے دوست ممالک سے دور کرنے کی کوششیں کسی صورت کامیاب نہیں ہوں گی۔