ننگر ہار‘اورزگان میں جھڑپیں‘ 18 طالبان مار ے گئے:افغان حکام
کابل (شِنہوا)افغانستان میں فضائی حملوں اور جھڑپ کے نتیجے میںطالبان کمانڈر سمیت 18جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ طالبان کے انٹیلی جنس رکن کو گرفتار کرلیا گیا ۔ پیر کے روز جاری ہونیوالے صوبائی حکومت کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ مشرقی صوبہ ننگرہار کے ضلع بتی کوت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیے جانیوالے فضائی حملوں میں طالبان گروہ کے کمانڈر محمد عمر سمیت 13 عسکریت پسند مارے گئے ۔علاقے میں طالبان گروہ کے کمانڈر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سرانجام دینے والا عمر چند ماہ قبل سرکاری جیل سے رہا ہونیوالا ایک سابقہ طالبان قیدی تھا۔1 ہزار سیکورٹی اہلکاروں کے بدلے 5 ہزار سے زائد طالبان قیدیوں کو رہا کیا تھا۔افغان حکام کے مطابق حکومت کی جانب سے رہا کیے جانیوالے سینکڑوں طالبان جنگجو میدان جنگ میں واپس آ گئے ہیں۔امریکہ طالبان امن معاہدے کے مطابق 12 ستمبر کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کا آغاز کرنیوالی طالبان تنظیم نے حکومتی دعوی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رہا ہونیوالا کوئی طالبان لڑائی میں واپس نہیں آیا ہے۔ صوبہ اروزگان کے ضلع گیزاب میں جھڑپ میں 5 عسکریت پسند مارے گئے ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ عسکریت پسندوں کے 2 ٹھکانے اور ان کے اسلحے کا ذخیرہ بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب شمالی صوبہ بلخ میں طالبان کا انٹیلی جنس رکن عزیز اللہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔