سانحہ ماڈل ٹائون: 6 سال گزر گئے کوئی ملزم گرفتار ہوا نہ سزا ملی: استغاثہ
لاہور(وقائع نگار خصوصی) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس پر سماعت 8جنوری بروز جمعتہ المبارک ہو گی۔ نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ 2جنوری کو اے ٹی سی جج چھٹی پر تھے جس کی وجہ سے کوئی سماعت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان تاخیری ہتھکنڈے اختیار کر رہے ہیں۔ اپنی ہی دی ہوئی درخواستوں پر جرح کرنے کی بجائے تاریخیں لینے کو ترجیح دیتے ہیں۔ چونکہ ملزمان پولیس افسران ہیں جو کیسز لٹکانے کے گر جانتے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں کوئی ملزم گرفتار نہیں ہے اور نہ ہی 6سال گزر جانے کے بعد کسی کو سزا ملی ہے۔ مستغیث جواد حامد نے کہا کہ ساڑھے 5سال سے انصاف کے لئے باقاعدگی کے ساتھ عدالتوں میں حاضر ہو رہے ہیں۔ 14بے گناہ افراد کو قتل کرنے والے ملزموں پرکشش عہدوں پر براجمان ہیں۔ دوران تفتیش اور ٹرائل سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل میں حصہ لینے والے تمام پولیس افسران اور اہلکاروں کو ترقیاں مل چکی ہیں۔ یہ ملزمان اب تاریخوں پر بھی نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کا غیر سنجیدہ رویہ معزز اے ٹی سی جج کے علم میں لارہے ہیں۔ سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ نے کہا کہ تمام ملزمان کو ہر پیشی پر عدالت حاضر ہونا چاہیے اور کیس کے حتمی فیصلہ تک عہدوں پر براجمان پولیس افسروں کو لائن حاضر کیا جائے تاکہ وہ اپنی سرکاری حیثیت میں کیس پر اثر انداز نہ ہو سکیں۔