پی ڈی ایم کا شو تھا پاور نہیں، بھارت پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی کررہا: شاہ محمود
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت، پاکستان کے اندر دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے اور ہائبرڈ وار فیئر کے ذریعے ایسے واقعات کروا رہا ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں مزدوروں کو نشانہ بنانے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے دستاویز رکھی ہے جس میں ملک میں بھارت کی طرف سے دہشت گردی کرانے کے ثبوت ہیں۔ اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ذرائع ابلاغ بھارت پر کھل کر تنقید کررہے ہیں جہاں اقلیتوں کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بھارت نے اپنی ہندوتوا پالیسی سے سیکولرازم کا تصور دفن کردیا ہے۔ پاکستان تنازعہ کشمیر کو ہر فورم پر اٹھاتا رہے گا اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد ضرور کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں پی ڈی ایم کا شو تھا مگر اس میں پاور نہیں تھی۔ چنانچہ یہ پاور شو نہیںتھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ جنوبی پنجاب کو محروم رکھا گیا۔ سوال یہ ہے کہ جنوبی پنجاب کو محروم کس نے رکھا؟۔ کئی دہائیوں سے پنجاب میں کس کی حکومت تھی؟۔ ان کے برعکس تحریک انصاف کی حکومت نے گزشتہ ڈھائی سال کے مختصر عرصے ملتان اور بہاولپور میں دو انتظامی سیکرٹریٹ قائم کیے جبکہ جنوبی پنجاب کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے گئے جو جنوبی پنجاب کی تعمیر و ترقی پر خرچ ہوں گے۔ اپوزیشن کے علم میں ہونا چاہئے کہ بھارت، پاکستان کے اندر دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے اور بلوچستان میں یکے بعد دیگرے واقعات ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں اداروں پر تنقید دراصل بھارتی بیانیے کو فروغ دینا ہے۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی اپوزیشن کی قیادت کو بلوچستان کے معاملات میں دلچسپی لینی چاہیے۔ بھارت میں امتیازی قوانین کے ذریعے اقلیتوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ پورے بھارت میں کسان سراپا احتجاج ہیں اور بین الاقوامی میڈیا بھی کھل کر بھارت کے خلاف لکھ رہا ہے۔آسیہ اندرابی نے اپنی تنظیم دختران ملت کے فورم سے کشمیری خواتین میں ایک نیا ولولہ بیدار کیا ہے۔ قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں کشمیری خواتین کی آبرو ریزی کے خلاف بھرپور اور مؤثر آواز بلند کی لیکن اس موثر آواز کو دبانے کے لیے جھوٹے مقدمات کے ذریعے انہیں پچھلے 15سال سے قید میں رکھا گیا ہے۔ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہیومن رائٹس کمشنر کی دو غیر جانبدارانہ انکوائری رپورٹس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور اقوام متحدہ کمیشن آف انکوائری کے ذریعے زمینی حقائق کے حوالے سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں۔