• news

کوئٹہ: میتوں کے ساتھ دھرنے کا تیسرا روز، مذاکرات پھر ناکام: وزیراعظم مستعفی ہوں ، رہنما ہزارہ کمیٹی

لاہور‘ کوٹہ‘ مچھ (خصوصی نامہ نگار+ نوائے رپورٹ+ بی بی سی) کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے مظاہرین کا  میتوں کے ساتھ دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے  آئی ایس او پاکستان نے کوئٹہ مظاہرین کے مطالبات تک ملک گیر احتجاجی دھرنے جاری رکھنے کا اعلان کیا امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین الجانی نے کہا ہے کہ کراچی گلگت بلتستان میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں اگر مطالبات منظور نہ کئے گئے تو دھرنوں کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ملک کے ہر شہر میں دھرنا دیا جائے گا اور ہر اہم شاہراہ کو بند کر یں گے ہمارا ماضی گواہ ہے کہ ہم امن پسند ہیں لیکن اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبرز ہو چکا ہے آخر ہر بار شناخت کی بنیاد ہمیں قتل کیوں کیا جاتا ہے تشویش کا شکار ہیں ،دریں اثناء دہشت گردی کے واقعے میں جاں بحق  ہونے والے میرے ایک کزن کی عمر صرف 18 برس تھی، اس کی چند ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ اس کی نئی نویلی دلہن نے جب سْنا کہ وہ (اس کا شوہر) اس دنیا میں نہیں رہا تو اس نے خودکشی کی کوشش کی ہے۔ مجسم غم بنی زارا بیگی نے جب یہ بتایا تو ان کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ زارا کا تیس سالہ بھائی چمن علی، اور دو چچا زاد بھائی، 18 سالہ نسیم علی اور 45 سالہ عزیر  دہشتگردوں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے دس کان کنوں میں شامل ہیں۔ ’اس کی نئی نویلی دلہن بار بار فریاد کر رہی ہے۔ اس کی چیخیں اور آہ و بکا زمین و آسمان ہلا رہی ہیں۔ میں وزیر اعظم سے کہتی ہوں کہ وہ کوئٹہ کیوں نہیں آتے، وہ کیوں نسیم کی دلہن کی فریاد اپنے کانوں سے نہیں سنتے۔‘زارا کا کہنا تھا کہ ’میں عمران خان سے کہتی ہوں یہ دس  نعشیں نہیں ہیں۔ یہ دس خاندانوں کی تباہی ہے۔ ادھر کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے دھرنے کے شرکاء نے وزیراعظم عمران خان کی کوئٹہ آمد تک دھرنا ختم کرنے سے پھر انکار کر دیا ہے مظاہرین ن کے صوبائی وفد  سے مذاکرات پھر ناکام ہو گئے نجی ٹی وی کے مطابق مظاہرین نے کہا کہ حکمران اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کر سکتے مستعفی ہو جائیں رہنما ہزارہ کمیٹی سید محمد رضا اور علامہ ہاشم دونوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے وزیراعظم خود ہمارے پاس آئیں وہ کیوں نہیں آ سکتے؟ وزیراعظم آکر متاثرہ خاندانوں کے سر پر ہاتھ رکیں ہمارے لوگوں کے قاتلوں اور ن کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے صوبائی وزیر ظہور بلیدی و دیگر نے کہا کہ ہم آپ کے پاس پہلے بھی آئے آئندہ بھی آتے رہیں گے علامہ ہاشم موسوی نے کہا کہ  مستعفی ہو جانے سے آپ کی عزت بڑھے گی سید محمد رضا نے کہا شیخ رشید صاحب نے ہمارے تمام مطالبات تسلیم کئے جب نیوزی لینڈ کی وزیراعظم  لواحقین کے پاس آ سکتی ہیں تو ہمارے وزیراعظم کیوں نہیں آ سکتے۔ نجی ٹی وی کیمطابق وفاقی وزیر علی زیدی اور معاون خصوصی زلفی بخاری ہزارہ برادری  کے مظاہرین سے مذاکرات کے لئے کوئٹہ پہنچ گئے۔

ای پیپر-دی نیشن