الیکشن قانون کو کس طرح کالعدم قرار دے سکتے ہیں: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے سینٹ کے الیکشن خفیہ رائے شماری کے ذریعے کرانے کیخلاف دائر درخواست پر مزید کارروائی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دی۔ جسٹس عاطر محمود نے سماعت کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے بتایا کہ سینٹ کے الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کیلئے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اس لیے مناسب ہوگا کہ پہلے اس کا انتظار کر لیا جائے۔ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باعث درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ تمام الیکشن آئین پاکستان کے تحت ہو رہے ہیں۔ عدالت الیکشن قانون کی دفعہ 122(6) کو کس طرح کالعدم قرار دے سکتی ہے؟۔ قانون سازی کرنا قومی اسمبلی کا کام ہے۔ درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ آئین کے آرٹیکل؛186کے تحت دائر صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ سے صرف رائے مانگی گئی ہے۔ میں یہاں آرٹیکل 199 کے تحت آیا ہوں۔درخواست میں الیکشن ایکٹ کی سیکشن 122(6) کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔