حکمرانوں کے وفادار کو غدار سمجھتے ہیں، فیصلہ کن مارچ کا وقت آگیا، پی ڈی ایم
بنوں+لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) پی ڈی ایم کے زیر اہتمام بنوں میں جلسہ عام ہوا۔ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم نے قوم کو آزادی اور جمہوریت کا راستہ دکھایا ہے۔ بنوں کے لوگوں نے حکومت کیخلاف بغاوت کا اعلان کر دیا۔ مجھے کہا گیا نیب کے سامنے سرینڈر کرنا ہوگا۔ میرے آباؤ اجداد نے کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ ہماری جدوجہد ملک میں جمہوریت، قانون کی عملداری کیلئے ہے۔ آج کہتا ہوں جو عمران خان کا وفا دار ہے میں اس کو غدار کہتا ہوں۔ تم جیسے کٹھ پتلی حکومت کو سمندر میں غرق کرکے چھوڑیں گے۔ حکومت نے ہر لحاظ سے ملک کو تباہ کر دیا ہے۔ ہزارہ برادری کا قتل عام کیا گیا۔ بدامنی کا اس سے بڑھ کر کیا ثبوت ہے۔ یہاں دہشتگرد آزاد پھر رہے ہیں۔ آج پاکستان پر کسی کو اعتماد نہیں۔ سب دوست ناراض ہیں۔ چین کا اعتماد ختم کر دیا۔ آج کوئی دوست ملک اعتماد نہیں کر تا۔ الیکشن کمشن کے سامنے 19 جنوری کو مظاہرہ کریں گے۔ یہ نااہل آئے اور معیشت تباہ کر دی۔ آئندہ سالوں میں بھی بہتری کے کوئی اشارے نہیں۔ کراچی میں 21 جنوری کو اسرائیل نا منظور ملین مارچ کریں گے۔ صوبائی خود مختاری ختم کرکے ان پر قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ قبل ازیں محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ڈی ایم کسی کو گالیاں دینے اور برا بھلا کہنے کیلئے نہیں بنائی گئی۔ ہم اپنی مٹی پر آزاد رہیں گے۔ پاکستان ہمارا گھر ہے اسے ہم چلائیں گے۔ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ بنوں کے عوام نے کہہ دیا ہے کہ وہ سلیکٹڈ کو نہیں مانتے۔ آج پاکستان کو مہنگائی، غربت کی دلدل میں دھکیل اور معشیت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ مہنگائی نے ثابت کر دیا کہ عمران خان کرپٹ ہیں۔ سانحہ مچھ سے سازش کی بو آ رہی ہے۔ اکرم درانی نے کہا کہ نواز شریف لندن میں ہیں۔ نواز شریف پر اور ان کے خاندان پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں۔ ہم دوستی اور دشمنی دونوں نبھانا جانتے ہیں۔ ہماری دوستی کے سب قائل ہیں تو ہم دشمنی کرنے کے بھی ماہر ہیں۔ پی ڈی ایم کا بنوں میں جلسہ حکومت کے خاتمے کیلئے آخری کیل ہے۔ عوام کی یہ تعداد بتا رہی ہے کہ حکومت چلی گئی۔ پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ عوام کا جم غفیر لانے پر درانی صاحب کو مان گئے۔ موجودہ حکومت نے ڈھائی سال میں مہنگائی کا طوفان کھڑا کر دیا۔ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا تو حکومت ایک دن نہیں رہ پائے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے امیر مقام نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کا ایک سمندر ہے۔ بنوں کی گلی گلی میں جشن ہے۔ نیب کے نوٹسز اور لوگوں کو جیل ڈالنے سے لوگوں کا پیٹ نہیں بھر سکتا۔ مجھے بھی نوٹس ملا۔ مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ 2013ء میں ہمارے کاندھے اپنے پیاروں کے جنازے اٹھا کر تھک گئے تھے۔ نواز شریف نے دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نیشنل ایکشن پلان بنایا۔ ہمارے مینڈیٹ پر 2018ء میں ڈاکا نہ ڈالا جاتا تو سی پیک سے آج لاکھوں روزگار پیدا ہو چکے ہوتے۔ کہاں گئے وہ جھوٹے جو لوگوں کو سبز باغ دکھاتے تھے۔ آج قوم کے سامنے ان کا چہرہ کھل چکا ہے۔ عمران خان نے اپنے ہر وعدے پر یوٹرن لیا۔ یہ خارجہ پالیسی، کشمیر کا دفاع کرنے میں فیل اور اب کرکٹ میں بھی فیل ہو گئے۔ ریاست کا 73 سال سے مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ وہ لوگ ملک کے مالک بن گئے جو غیر منتخب ہیں۔ اگر یہ کھیل چلتا رہا تو پاکستان مضبوط نہیں ہوگا۔ جب لوگوں کے ووٹ کو عزت نہیں ہوتی تو لوگ راہیں جدا کر لیتے ہیں۔ پی ڈی ایم پاکستان کے مستقبل کی تصویر ہے۔ عمران خان ایک قوالی پڑھتا ہے ’’این آر او نہیں دوں گا‘‘۔ اب یہ قوالی نہیں چلے گی۔ اب فیصلہ کن مارچ کا وقت آ گیا ہے۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز طبیعت ناسازی کے باعث پی ڈی ایم کے بنوں میں ہونیوالے جلسے میں شریک نہ ہوسکیں۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے مریم نواز کی طبیعت خراب تھی جس کے باعث انہوں نے جلسہ میں شریک نہ ہوئیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انہوں نے ایم آر ائء گزشتہ روز کروائی اور ڈاکٹرز نے انہیں میڈیکل ریسٹ کرنے کا مشورہ دیا انہوں نے ڈاکٹرز کی ہدایت پر آرام کیا اور تمام سیاسی ایکٹویٹی کو معطل کیا۔۔