2021ء : عالمی معیشت میں مجموعی شرح نمو 5فیصد تک جا سکتی ہے: عالمی بنک
اسلام آباد (جاوید صدیق) عالمی بنک نے 2021ء کے دوران معاشی ترقی کی شرح کے بارے میں ایک محتاط اندازہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2021ء میں عالمی معیشت میں مجموعی شرح نمو پانچ فیصد تک جا سکتی ہے۔ عالمی بنک کی رپورٹ کے مطابق نئے سال میں معیشت قدرے سست روی کا شکار رہے گی۔ بنک نے خبر دار کیا ہے کہ اگر کووڈ 19 پر قابو نہ پایا گیا اور ویکسین دنیا کے تمام ملکوں اور لوگوں تک نہ پہنچائی گئی تو اس کے معیشت ترقی پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ رپورٹ میں معاشی پالیسی بنانے والوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ 2020 میں عالمی معیشت 4.3 فیصد کی شرح سے سکڑی جس کے اثرات پر قابو پانے کیلئے درست پالیسی فیصلے کرنا ہونگے۔ کووڈ 19 سے 2020 میں لاکھوں لوگ مرے اور بھاری تعداد میں لوگ وائرس کا شکار ہوئے جس سے بے روزگاری بڑھی۔ کووڈ 19 کے اثرات ایک دہائی تک جاری رہ سکتے ہیں۔ پالیسی سازوں کو فوری طور پر کووڈ 19 کی ویکسین تک قوموں اور لوگوں کی رسائی کو ممکن بنانا ہو گا۔ معاشی پالیسی سازوں کو سرمایہ کاری کیلئے بھی ترغیب دینا ہو گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال معیشت اس حد تک نہیں سکڑی جس حد تک اندازہ لگایا گیا تھا۔ دنیا کی ترقی یافتہ معیشتوں میں سکڑنے کی شرح بہت زیادہ نہیں تھی۔ عالمی معیشت پر بہت زیادہ منفی اثر نہ پڑنے کی ایک وجہ چینی معیشت کی زبردست ریکوری ہے۔ بینک نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ 19 کے پھیلائو کو روکنے کی سنجیدہ کوشش نہ ہوئی تو شرح نمو 1.6 فیصد تک رہ سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ میں اس سال مجموعی قومی پیداوار کی شرح 3.6 فیصد رہ سکتی ہے، یورو زون میں معاشی شرح ترقی بھی 3.6 فیصد ہو گی۔ جاپان کی معیشت 2020 میں 5.3 فیصد کی شرح سے سکڑی، 2021 میں اس کی گروتھ 2.5 فیصد تک ہو سکتی ہے جبکہ چین کی معیشت کی شرح ترقی آٹھ فیصد تک جائے گی۔