• news

 حکومت پنجاب نے بلدیاتی انتخابات سے معذرت کر لی‘ الیکشن کمشن برہم

اسلام آباد (قاضی بلال ؍خصوصی نمائندہ) الیکشن کمشن  کے اجلاس میں پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کر لی۔ جس پر الیکشن کمشن نے برہمی کا اظہار کیا اور پنجاب حکومت کی معذرت کو مسترد کر دیا۔ فارن فنڈنگ کے حوالے سے سکروٹنی کمیٹی کے کام پر اطمینان کا اظہارکیا۔ الیکشن کمشن آف پاکستان کا ایک اہم اجلاس گزشتہ روز الیکشن کمشن سیکرٹریٹ میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمشن، سیکرٹری الیکشن کمشن، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ حکومت پنجاب اور الیکشن کمشن  کے دیگر افسران  نے شرکت  کی۔ اجلاس پچھلے اجلاس 30دسمبر 2020 کا تسلسل تھا جس میں حکومت پنجاب کو ہدایات جاری کی گئی تھی کہ وہ آج کے اجلاس میں بلدیاتی الیکشن  کی تاریخوں کے حوالے سے کمشن کو آگاہ کرے۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ  حکومت پنجاب نے  اس سلسلے میں وضاحت کی کہ این سی او سی  نے کرونا کی وبا  کے پھیلائو کے تناظر میں  بلدیاتی انتخابات   کو موخر کرنے کی سفارش کی ہے جس کی روشنی میں  حکومت پنجاب بلدیاتی الیکشن کی تاریخ  دینے سے فی الحال قاصر ہے۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب  کے  موقف پر الیکشن کمشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر  ایسا لگ رہا ہے  کہ پنجاب حکومت لوکل گورنمنٹ کے انتخابات  کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں ہے۔ الیکشن کمشن  پہلے ہی  پورے ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات  کے انعقاد کا پروگرام Covid-19 ایس او پیز   کو ملحوظ خاطر  رکھتے ہوئے  جاری کر چکا ہے۔ لہذا Covid-19 کے حوالے سے پنجاب حکومت کا بلدیاتی انتخابات کے التواء کے عذر کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن نے حکومت پنجاب کو مزید  ہدایت کی کہ پنجاب حکومت 10 جنوری 2021ء تک ویلج و نیبر ہوڈ کونسلزز کے ناموں کی اشاعت کرے۔ سیکرٹری  لوکل گورنمنٹ پنجاب نے کمشن کو یقین دہانی کرائی کہ 10جنوری تک ناموں کی اشاعت کر دی جائے گی۔ مزید برآں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے  بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے مہلت مانگی جس پر الیکشن کمشن نے ان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے  ہدایات دیں کہ وہ  15 دن کے اندر پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019ء کی دفعہ91 کے تحت انتخابات کی تاریخوں سے کمشن کو آگاہ کرے۔ اس ضمن میں  کمشن کا آئندہ مشاورتی اجلاس15 دن کے بعد طلب کر لیا گیا۔ فارن فنڈنگ کمیٹی نے کیسز کیحوالے سے کمشن کو بریف کیا۔ کمیشن نے کمیٹی کے اب تک  کے کام پر اطمیان کا اظہار کیا لیکن  سکروٹنی کے عمل میں تاخیر پر تشویش   کا بھی اظہار کیا جس پر کمیٹی  نے کمشن کے سامنے وضاحت کی  کہ فریقین کے وکلاء ہائیکورٹس  میں مصروفیات کی وجہ سے کمیٹی کی میٹنگز میں دیر سے آتے ہیں اور کم وقت دے پاتے ہیں۔ کمیشن نے کمیٹی اور فریقین کو ہدایات جاری کئے  کہ کمیٹی  ہر ہفتے میں تین دن کام کرے اور کوشش کرے  کہ سکروٹنی کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ اجلاس کو ووٹر لسٹوں میں موجود صنفی فرق کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتا یا گیا کہ 2019 میں  انتخابی فہرستوں میں صنفی فرق  11.7 فیصد تھا جو کہ2020 ء میں کم  ہو کر10.7 فیصد رہ گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ10 دن کے اندر اندر ایک ایکشن پلان بنائے  جس کے تحت ان اضلاع کو ٹارگٹ کیا جائے جہاں پر صنفی فرق زیادہ ہے۔ اس ضمن  میں  تمام سٹیک ہولڈرز کا  مشاورتی اجلاس جلد منعقد کرایا جائے۔                         

ای پیپر-دی نیشن