پاکستان افریقی ممالک سے دو طرفہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے: وزیر خارجہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے روایتی سفارت کاری کو معاشی سفارت کاری سے ہم آہنگ کیا ہے۔ پاکستان، افریقی ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ بہت سے افریقی ممالک او آئی سی کے رکن ہیں اور وہ بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کی تائید اور حمایت میں آواز بلند کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ انہوں نے انگیج افریقہ پالیسی" کے تحت وزارتِ خارجہ میں معاشی سفارت کاری کے تیسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ابوجا، ادیسا عبا، الجائر، نیروبی، ٹرائی پولی، پورٹ لوئس، رباط، پری ٹوریا، نیامے، خرطوم، دارالسلام، داکر، ہرارے، اور تیونس سمیت افریقہ سے چودہ سفراء شریک ہوئے۔ افریقی ممالک میں تعینات پاکستانی سفراء نے معاشی سفارت کاری کے تحت وزارت خارجہ کی طرف سے طے کردہ اہداف کے حصول کیلئے کی جانے والی کاوشوں سے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معاشی سفارت کاری محض درآمدات اور برآمدات تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک کثیر الجہتی اور جامع عمل ہے جس میں ہماری تجارت کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری، خدمات، سیاحت، ٹیکنالوجی کا تبادلہ اور دیگر شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کا فروغ بھی شامل ہے۔ پاکستان نے افریقی ممالک کی بیرونی تسلط سے نجات کی جدوجہد میں انکی معاونت کی۔ پاکستان، کافی عرصے سے افریقی ممالک میں امن کی بحالی کیلئے اقوام متحدہ پیس کیپنگ آپریشنز میں فعال اور نمایاں کردار ادا کرتا آ رہا ہے۔ افریقہ، 1.3 ارب آبادی اور 54 ممالک پر مشتمل اہم براعظم ہے۔