وزیراعظم بھی آئیں، مریم: سیاست نہیں دکھ بانٹنے آئے: بلاول، کوئٹہ دھرنے میں شرکت
اسلام آباد+ کوئٹہ (وقائع نگار خصوصی+ امجد عزیز بھٹی+ نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز شریف اور بلاول بھٹو مچھ سانحہ کے خلاف دھرنے میں شرکت کے لئے کوئٹہ پہنچ گئے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان صاحب آپ خود باپ ہیں، بھائی ہیں، ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے، اگر پوری نہیں کرتے ہو تو پھر عوام اسلام آباد میں ان سے انصاف لیں گے۔ اگر عمران خان کوئٹہ نہیں آسکتے تو پھر عوام انہیں اسلام آباد میں بھی بیٹھنے نہیں دیں گے۔ آپ تنقید کے ڈر سے نہیں آرہے، کوئی بات نہیں تھوڑی تنقید سن لیں۔ عمران خان صاحب آپ خود باپ ہیں، بھائی ہیں، ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ خدا کے واسطے مخلوق خدا پر رحم کیا جائے۔ جمعرات کو مریم نواز نے کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پر جو قیامت ٹوٹی ہے اس پر میں اپنے والد نواز شریف، شہباز شریف اور اپنی طرف سے دلی تعزیت کرتی ہوں۔ مریم نواز نے کہا کہ جس پر غم گزرتا ہے وہ جانتا ہے، پوری قوم ہزارہ برادری کے ساتھ غم میں شریک ہے۔ دھرنے سے ایک بچی کسی بے حس کو پکار رہی تھی کہ جب تک آپ نہیں آئیں گے ہم لاشیں نہیں اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ آج دھرنے میں شریک لوگ بے حس شخص کو پکار رہے ہیں۔ میں تمام سیاسی اختلافات بھلا کر کہتی ہوں کہ آئو اور ریاست کا کام ہے کہ شہریوں کا تحفظ کرنا۔ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے لیکن اس ماں نے حق ادا نہیں کیا ہے۔ عمران خان سے کہتی ہوں کہ یہ لوگ لاشیں رکھ کر آپ کے منتظر ہیں۔ آئیں اور ان کے سروں پر ہاتھ رکھیں، ان کی بات سنیں، تنقید نہیں امداد بانٹیں۔ خدا کے واسطے مخلوق خدا پر رحم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو اربات اختیار اور اقتدار پر بیٹھا ہے اس کی بے حسی پر صد افسوس ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دکھ اور افسوس کی اس گھڑی میں آج آپ کیساتھ کھڑا ہوں۔ میں ہزارہ برادری کے دکھ میں آپ کیساتھ شریک ہونے آیا ہوں، یہ سیاست نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسا ملک اور ایسی دھرتی ہے جہاں لاشوں کو بھی احتجاج کرنا پڑتا ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں اپنے ہزارہ بہن بھائیوں سے کیا کہہ سکتا ہوں اور کیا بتا سکتا ہوں۔ ہماری حکومت چلی گئی، دوسری حکومت آ گئی، آپ پھر سے شہیدوں کیساتھ احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا تعلق بھی شہید خاندان سے ہے۔ ہم بھی آج تک اپنے شہیدوں کو انصاف نہیں دلا سکے۔ میرا وعدہ ہے کہ آپ بھی ہمارے بھائی، جب تک زندہ ہوں، ساتھ دوں گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایسا ملک ہے جہاں شہیدوں کو بھی احتجاج کرنا پڑتا ہے، ایسے پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے۔ لیکن عوام کا خون سستا ہے، ایک شہید کو بھی انصاف نہیں ملا، ہماری حکومت میں بھی اسی ہزارہ ٹاون میں 100 شہیدوں کی لاشوں کے ساتھ احتجاج ہوا تھا۔ ہم نے صوبائی حکومت برطرف کر دی، یقینی طور پر بیرون ملک سے دہشت گردوں کو مدد مل رہی ہو گی لیکن یہ ریاست کی ناکامی ہے کہ بیرون ملک سے سازش ہو رہی ہے اور ہمارے شہریوں کا قتل ہو رہا ہے، آپ ان مظلوموں کو انصاف نہیں دلا سکتے تو کسے دلائیں گے، میں بھی شہیدوں کے خاندان سے ہوں۔ ریاست کا فرض ہے کہ وہ شہریوں کی جان کی حفاظت کریں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بہت دکھ اور افسوس کے ساتھ ایک بار پھر ہزارہ ٹاؤن میں آپ کے درمیان ہوں۔ سیاست کے لیے نہیں آتے ہیں بلکہ آپ کے دکھ میں شریک ہونے اور دہشت گردی کے واقعے کی وجہ سے آتے ہیں۔ ہم صرف انصاف اور جینے کے حق کا مطالبہ کر رہے ہیں، پوری ریاست مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ نے کہا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہو گا اور دہشت گردی کی کمر توڑیں گے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ ہم فوری طور پر آپ کے غم میں شریک ہوں، ہم عدالت میں پیشی کے فوری بعد دھرنے میں پہنچ گئے ہیں۔ اپنی جماعت، عوام اور اپنی طرف سے دکھ کا اظہار کرتا ہوں جبکہ دعا گو ہوں کہ اللہ شہدا کے درجات بلند کرے اور انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کوئٹہ میں مچھ میں قتل ہونے والے کے لئے دھرنے میں شریک افراد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مچھ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ آج کوئٹہ کے عوام سے اظہار ہمدردی کرنے آئے ہیں اور غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت جلد سے جلد وحشی قاتلوں کو گرفتار کرے اور ملزمان کو عبرتناک سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پارٹی شہداء کے کئی جنازے اٹھا چکی اور پیپلزپارٹی شہیدوں کا غم جانتی ہے۔