• news

فوج کی فائرنگ سے نوجوان شہید، سردی سے فوجی افسر سمیت 2 افراد ہلاک

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھاری برف باری سے بھارتی فورسز افسر سمیت دو افراد ہلاک جبکہ 55سے زائد گھروں کوشدیدنقصان پہنچا ہے۔برف باری سے مقبوضہ کشمیر میں بجلی کانظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے ، مقبوضہ کشمیر کا ایک بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے ۔  حضرت بل سری نگر میں  برف کی وجہ  سے ایک گھر کا شیڈ گر گیا جس کے  نیچے دب کر  سی آر ہی ایف کا سب انسپکٹر ایچ سی مرمو ہلاک  ہو گیا ادھر  کپواڑہ میں ایک خاتون بھی جاں بحق ہو گئی ہے ۔بھاری برف باری کے نتیجے میں سری نگر شہر سمیت وادی کے اطرف واکناف میں بڑے پیمانے پر رہائشی ڈھانچوں کوشدید نقصان پہنچا  جبکہ لاکھوں روپے کی املاک تباہ ہوئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ55سے زائد مکانوں اور دیگر تعمیراتی ڈھانچوں کوشدیدنقصان پہنچا۔  اوڑی اور بونیار میں 24 زائد رہائشی مکانات کو برفباری سے شدید نقصان ہوا ۔ ۔ بڈگام میں 10 رہائشی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق ماگرے پورہ، بی کے پورہ،سوئیہ بگ ، ہاورہ ، خانصاب، چھان محلہ کھاگ آریگام اور کچواری میں 10رہائشی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا  ۔پلوامہمیں 3 مکانوں کو شدید نقصان پہنچا ۔ درمیانی شب پنگلش ترال میں مقامی شہری کے مکان کی چھت گر گئی جبکہ اہل خانہ بال بال بچ گئے۔اننت ناگ  پانزت قاضی گنڈ میں نذیر احمد نامی شہری کے مکان کو جزوی نقصان پہنچا ، جبکہ ڈورو میں غلام حسن بٹ کا ٹین شیڈ و عقبی دیوار برف کے سبب بیٹھ گئے ۔ بھارت  کے غیر قانونی  زیر قبضہ  جموں و کشمیر میں  راجوری قصبے میں لاپتہ نوجوان  کے لواحقین   اور  مقامی  افراد نے بیٹے  کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی  مظاہرہ کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق  لا پتہ ہونے کے تین دن کے بعد بس اسٹینڈ کے علاقے کے قریب جھاڑیوں میں پڑی نوجوان ، محمد ظہور کی لاش برآمد ہونے کے بعد اسکے  لواحقین اور مقامی لوگوں نے راجوری قصبے میں شدید احتجاج کیا۔یہ نوجوان مبینہ طور پر تین دن سے لاپتہ تھا۔ اہل خانہ نوجوان کی تلاش کر رہے تھے اور انہوں نے راجوری میں مقامی پولیس میں بھی شکایت درج کروائی۔ نعش پوسٹمارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ اسپتال راجوری منتقل کردی گئی اور بعد ازاں لواحقین کے حوالے کردی  گئی ۔مظاہرین نے  قابض فورسز اور  بھارتی حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔  راجوری میں لاپتہ نوجوان ، محمد ظہور کے پراسرار قتل کے خلاف لواحقین نے احتجاج  کیا ہے۔ محمد ظہور   چند دنوں سے لاپتہ   تھا اس کے حواحقین نے مقامی پولیس میں بھی شکایت درج کروائی تھی ۔ گزشتہ روزمحمد ظہور  کی لاش  راجوری بس اسٹینڈ کے قریب سے ملی ۔محمد ظہور کے رشتے داروں اور لواحقین نے  نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاج کیا ہے ،۔مقامی  لوگوں اور لواحقین نے بتایا کہ نوجوان کو قتل کیا گیا  ہے ۔ ادھرایک آٹھ سالہ لڑکا روی کمار اس وقت ہلاک ہوگیا جب نوعمر لڑکی نے غلطی سے اپنے والد کی 303 رائفل سے فائر کر دیا۔روی کمار کا والد کشتواڑ  میں وی ڈی سی ممبر ہے ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرونا وائرس سے مرنے والوںکی مجموعی تعداد 1900ہوگئی  ہے ۔ گزشتہ روز مزید 3افراد کرونا وائرس سے فوت ہوگئے۔ مرنے والوںمیں 706جموں جبکہ 1194کشمیر میں فوت ہوگئے۔24گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس  کے18ہزار903 تشخیصی ٹیسٹ کئے گئے جن میں 126افراد کی رپورٹیں مثبت آ ئی ہیں ۔ اسطرح متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ 22ہزار 49ہوگئی۔ ان میں 50ہزار456جموں جبکہ 71ہزار593کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں۔ نئے 126کرونا وائرس کیسز میں 53کشمیر جبکہ 73جموں سے تعلق رکھتے ہیں۔ کشمیر کے 53نئے معاملات میں 23ضلع سرینگر، 2بارہمولہ، 3بڈگام، 3کپوارہ، 4پلوامہ، 0اننت ناگ،؎ 3بانڈی پورہ، 13گاندربل، 0کولگام اور2شوپیان سے تعلق رکھتے ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن