بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ‘ انتخابات ترمیمی بلز آئندہ اجلاس تک مؤخر
اسلام آ باد ( وقائع نگار خصوصی )قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے پارلیمانی امور نے انتخابات( ترمیمی )بل 2020 اوربائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ بل 2020پر مزید غور کے لئے آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیئے الیکشن حکام نے کہا ہے بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ نظام پاکستان میں لانا اتنا آسان نہیں ہوگا،موجودہ نادراکی مشینوں کی کوالٹی بھی الیکٹرانک ووٹنگ کے حوالے سے عالمی معیارکی نہیں ہے، بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کی مشینوں کی تنصیب پرتقریباً 30 ارب درکار ہوں گے، بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ کے مجوزہ نظام پربریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ کے فول پروف نظام کے بارے میں جامع لائحہ عمل بنارہے ہیں ،اجلاس میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے وزارت پارلیمانی امور کے سٹاف کی جانب سے بر وقت ایجنڈا فراہم نہ کرنے پرپر اظہار برہمی کیااور تنبیہ کی کہ آئندہ ایسا ہوا تو پھر وزارت کے تمام افسروں کو تبدیل کروں گا جمعرات کو قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے پارلیمانی امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی مجاہد علی کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں بلوچستان میں مچھ میں دہشت گردی کے واقعہ اور حال ہی میں پاکستان آرمی پر دہشت گردوں کے حملوںکی شدید مذمت کی گئی اور ان واقعات میں شہید ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی الیکشن کمشن حکام نے کمیٹی کوالیکٹرانک ووٹنگ کے مجوزہ نظام پربریفنگ دیتے ہوئے کہا الیکٹرانک ووٹنگ کے فول پروف نظام کے بارے میں جامع لائحہ عمل بنارہے ہیں،بینکوں کی بائیومیٹرک مشینوں کوالیکٹرانک ووٹنگ کیلئے استعمال کرنا آسان نہیں ہوگا۔