وزیراعظم کو چاہئے تھا کہ پیدل کوئٹہ جاتے‘ حکومت دہشت گردی سے نمٹنے میں ناکام: سراج الحق
لاہور،اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام ، معصوم لوگوں کو چوکوں، چوراہوں میں بے دردی سے ذبح کیا جا رہا ہے۔ مچھ میں درندگی اور بربریت کا مظاہرہ کیا گیا اگر وزیراعظم کے جانے سے وارثین کو تسلی ہوتی ہے تو انھیں ایک نہیں سو بار وہاں جانا چاہیے۔ مدینہ کی اسلامی ریاست کا یہی مطلب ہے۔مارشل لاز اورمختلف سیاسی پارٹیوںکی حکومتوں کو عوام نے آزما لیا۔ ظلم و جبر کے نظام سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر لوگوںکے دکھوں کا مداوا ممکن نہیں۔ وڈیروں، جاگیرداروں اور استعمار کے نمائندوں نے گزشتہ 73برسوں میں اپنے کارخانوں اور جائیدادوںمیں اضافہ کیا جب کہ غریب کے بچے سے روٹی کا نوالا بھی چھین لیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں کارکنوں سے گفتگو ، کسووال میں سابق امیر جماعت اسلامی چیچہ وطنی حاجی مشتاق احمد کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق جاوید قصوری اور دیگر قائدین کے ہمراہ کسووال سے ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے میں شرکت کے لیے بذریعہ سڑک کوئٹہ چلے گئے۔ چقیصر شریف نے بھی تصدیق کر دی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے قیام سے لے کر اب تک مختلف مارشل لاز اور سیاسی پارٹیوں کی حکومتوں نے عوام کے دکھوں کے مداوا کے لیے کچھ نہیں کیا۔ مچھ میں 11غریب کان کنوں کو ذبح کر دیا گیاکشمیر ہائی وے پر نوجوان کو گولی مار دی گئی لیکن وزیراعظم سنگدلی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہزارہ کمیونٹی کو دلاسہ دینے کے لیے صرف ٹوئٹر کے ذریعے سے ہی پیغام رسانی ہو رہی ہے۔ وزیراعظم کو تو چاہیے تھا کہ وہ پیدل چل کر جاتے اور کان کنوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار افسوس کرتے۔ جبر کے خلاف جماعت اسلامی مظلوم کیساتھ ہے ، انہوں نے فون پر ہزارہ برادری کے جاں بحق کان کنوں کے لواحقین اور دھرنے کے شرکا سے تعزیت کی ،عوام کے دکھوں کا مداوا نظام مصطفیؐ کے نفاذ میں ہے۔ حاجی مشتاق احمد کی دینی و ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اپنی تمام زندگی ظلم و جبر کے نظام کے خلاف جہاد کرتے ہوئے گزاری۔ جماعت اسلامی کا اثاثہ تھے۔ مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا حکومت دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہو گئی ہے اور گولیوں کا رخ اپنی عوام کی ہی جانب کر دیا گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی، امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری اور دیگر قائدین بھی سینیٹر سراج الحق کے ہمراہ ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان ہزارہ برادری کے خلاف دہشت گردی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور ان کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔