سوات ‘2 ہزار سال پرانی بدھسٹ دور کے آثار کو محفوظ کرنے کا کام شروع
سوات (نامہ نگار)آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ خیبر پی کے نے سوات کے علاقے نجی گرا ’’اباچینہ ‘‘میں2 ہزار سال پرانی بدھسٹ دور کے دریافت شدہ آثار کو محفوظ کرنے کا کام شروع کردیا،ایک ہی مقام پر عبادت گاہ، رہائش گاہ اور بدھسٹ مذہب کے پیروکاروں کی تعلیم وتربیت کے لئے ایک ہی مقام پر موجود بڑے پیمانے پر آثار تاریخ کے شوقین حضرات کے لئے دل چسپی کا باعث ہیں، اس حوالے سے تاریخ دان پروفیسر ڈاکٹر اشرف خان نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابا چینہ کے آثار اب تک کے دریافت شدہ آثار میں اس لحاظ سے منفرد ہیں کہ اس میں دریافت ہونے والے آثار کافی حدتک درست حالت میں ہیں اور اس ثابت ہورہا ہے کہ یہ اس وقت کے مذہبی لوگوں کے لئے اہمیت کا حامل علاقہ تھا جس کی وجہ سے انہوں نے اس مقام پر عبادت گاہ کے ساتھ بڑے مذہبی پیشوائوں کی رہائش کیلئے سہولیات کے ساتھ ساتھ بدھ مذہب کی تعلیم حاصل کرنے والوں کے لئے رہائش گاہیں بھی تعمیر کروائی تھیں جو کافی اچھی حالت میں دریافت ہوئے ہیں اب ضرورت ا س امر کی ہے کہ حکومت اس دشوار گزار مقام تک سیاحوں اور تاریخ سے دل چسپی رکھنے والوں کی سہولت کیلئے اس علاقے تک سڑک کی تعمیر کرائے تاکہ لوگ آسا نی سے یہاں پہنچ سکیں۔