• news

کرونا: مزید 32 اموات، کیسز میں کمی آنا شروع ہوگی، اسد عمر

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) کرونا وائرس سے مزید  32 افراد جاں بحق ہونے کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 10 ہزار 976 ہوگئی۔ پاکستان میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 5 لاکھ 4 ہزار 293 ہوگئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 877 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں ایک لاکھ 45 ہزار 508، سندھ میں 2 لاکھ 26 ہزار 338، خیبر پختونخوا میں 61 ہزار 424، بلوچستان میں 18 ہزار 412، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 880، اسلام آباد میں 39 ہزار 242 جبکہ آزاد کشمیر میں 8 ہزار 489 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک بھر میں اب تک 71 لاکھ 22 ہزار 538 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 34 ہزار 524 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 4 لاکھ 58 ہزار 371 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 2 ہزار 286 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 32 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 10 ہزار 676 ہوگئی۔ پنجاب میں 4 ہزار 272، سندھ میں 3 ہزار 699، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 740، اسلام آباد میں 441، بلوچستان میں 188، گلگت بلتستان میں 101 اور آزاد کشمیر میں 235 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت کے بروقت اور نتیجہ خیز فیصلوں کی وجہ سے دوسری لہر میں کرونا کے کیسز اور اموات کی شرح میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔ پیر کو اپنے ٹویٹ میں اسد عمر نے ایک بار پھر قوم سے کرونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحت کے نتائج ہمارے فیصلوں اور ذاتی انتخاب سے بھرپور طریقے سے منسلک ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جب دوسری لہر میں تیزی آئی تو ہم نے نومبر کے آخری ہفتے میں اپنے تجزیے کے تحت زیادہ خطرے کے حامل علاقوں کو بند کردیا تھا۔ لہذا یہ ضروری ہے کہ ہم سب ذمہ داری لیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اگر ہم صحیح کام کرتے ہیں تو ہم زندگی اور معاش کا تحفظ کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دنوں امریکا اور برطانیہ جیسے ممالک میں تباہی پھیل رہی ہے جہاں پہلی لہر کے مقابلے میں کہیں زیادہ کیسز اور  کووڈ-19 کی اموات ہو رہی ہیں، یہ خطرہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اگر ہم صحیح کاموں کو جاری نہیں رکھتے تو ہمیں کس خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی)کے مطابق کوویڈ 19 سے متاثرہ کیسز وفاقی دارالحکومت میں بڑھتے جارہے ہیں ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر سے 150 نئے کرونا کیس رپورٹ ہوئے۔ جبکہ ہفتہ کے روز 128 کیس رپورٹ ہوئے جب کہ جمعہ کو 155 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔ اب تک وفاقی دارالحکومت سے 39،120 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) سے 439 اموات کی اطلاع ملی ہے۔ 36،705 مریض مکمل طور پر بازیاب ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب وزارت قومی صحت کی ہدایت پر اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے دارالحکومت کی مختلف گلیوں میں اسمارٹ لاک ڈان کو جاری رکھا ہے جس سے انفیکشن میں  کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے معائنہ کرنے والی ٹیموں کے ذریعہ شادی ہالوں ، بازاروں اور پیٹرول پمپوں کا دورہ کرتے ہوئے کرونا سے متعلق معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کی خلاف ورزی پر بھی کارروائی کرنا شروع کردی ہیں۔ عالمی وبا کرونا وائرس کے سبب دنیا میں 9کروڑ 6لاکھ 91ہزار سے زائد افراد متاثر اور 19لاکھ 43ہزار 131اموات ہو چکی ہیں۔ دنیا میں کرونا کے 6 کروڑ 48لاکھ 13ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہوچکے اور 2کروڑ 39 لاکھ 34ہزار سے زائد زیر علاج ہیں۔ امریکہ میں کرونا کی صورتحال سب سے خوفناک ہے جہاں 3لاکھ 83 ہزار 275 اموات ہو چکی ہیں اور 2 کروڑ 29لاکھ 17 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ بھارت کرونا کیسز کے اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں اموات کی تعداد ایک لاکھ 51 ہزار198 اور ایک کروڑ46 لاکھ 7 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔ دنیا میں تیل کے دوسرے بڑے صارف چین میں کرونا وائرس کے کیسز میں ایک مرتبہ پھر اضافہ اور یورپ میں نقل وحرکت کو محدود کیے جانے کے بعد عالمی مارکیٹ میں برینٹ آئل کی قیمت فی بیرل ایک ڈالر گر گئی۔ خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برینٹ آئل کی قیمت میں سیشن کی کم تر سطح ایک ڈالر سے 54.99 ڈالر تک گرجانے کے بعد 55.21 فی بیرل پر 78 سینٹ یا 1.4 فیصد کمی آئی۔ امریکا کے ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) بھی 51.80 ڈالر فی بیرل 44 سینٹ یا اعشاریہ 8فیصد گرگیا۔ ڈبلیو ٹی آئی جمعے کو سال بھر میں بلند تر سطح تک پہنچ گیا تھا۔ ایکسی کے چیف گلول مارکیٹ سٹریٹجسٹ اسٹیفن اینیز کا کہنا تھا کہ ایشیا میں کرونا وائرس کے بادل دوبارہ چھا رہے ہیں، چین کے صوبے ہیبے میں ایک کروڑ 10 لاکھ افراد لاک ڈاؤن میں ہیں اور غیریقینی حالات ہیں، جس کے نتیجے میں منافع میں کمی آئی ہے۔ چین کے حکام کا کہنا تھا کہ ملک میں 5 ماہ میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور اسی طرح بیجنگ کے قریبی صوبے ہیبے میں بھی نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت شینیاژوانگ نئے کیسز کا مرکز ہے اور یہاں لاک ڈاؤن کر دیا گیا جس کے بعد شہریوں اور گاڑیوں کو بھی باہر جانے سے روک دیا گیا ہے تاکہ وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جائے۔ آکسفورڈ انڈیکس کے مطابق یورپ کے اکثر ممالک میں سخت پابندیاں عائد ہیں جہاں سفری پابندیوں کے ساتھ ساتھ سکول اور دفاتر بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ محمد بن سلمان نے گزشتہ روز نیوم سٹی کو کارن سے پاک بنانے کے اپنے منصوبے کا اعلان کیا تھا جو 500 ارب ڈالر کے فلیگ شپ کاروباری زون کا بنیادی تعمیراتی منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کا مقصد تیل فروخت کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک سعودی عرب کی معیشت کو وسعت دینا ہے۔ سعودی عرب نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ فروری اور مارچ میں رضاکارانہ طور پر تیل کی پیداوار میں 10 لاکھ بیرل میں کمی کی جائے گی جو تیل پیدا اور برآمد کرنے والے ممالک کی جانب سے نئے لاک ڈاؤن کے دوران پیدوار کو مستحکم کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے اس اعلان کے بعد تیل کی قیمتوں کو بڑی حد تک مدد ملی تھی۔ جنوبی کوریا نے اپنے تمام تر شہریوں کو کرونا ویکسین مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صدر مون جے ان نے یہ اعلان اپنے سال نو کے خطاب کے دوران کیا ہے۔ جنوبی کوریائی حکام کے مطابق ان کے پاس 56 ملین افراد کیلئے ویکسین موجود ہے جبکہ ملکی آبادی 52ملین ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن