اردگان نے واٹس ایپ ترک کر دیا ڈیٹا شیئرنگ رولز معطل ‘ ڈیٹا کسی کو فراہم نہیںکیا جائیگا‘سربراہ واٹس ایپ
انقرہ+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) پیغام رسانی کی مقبول ترین ایپ ’واٹس ایپ‘ کی جانب سے پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کے بعد دنیا بھر میں صارفین تشویش کا شکار ہیں۔ ترک صدر طیب اردگان نے واٹس ایپ کا استعمال ترک کر دیا‘ ترک صدارتی دفتر صحافیوں کو بی آئی پی ایپ کے ذریعے بریفنگ دیا کریگا۔ اسی تناظر میں ترکی نے واٹس ایپ اور اس ہی کی پیرنٹ کمپنی فیس بک کے نئے ڈیٹا شیئرنگ رولز کو معطل کردیا۔ ترک مسابقتی اتھارٹی نے فیس بک اور واٹس ایپ کے خلاف تحقیقات کا بھی آغاز کردیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے واٹس ایپ نے اپنے پرائیویسی رولز میں تبدیلی کی تھی جس کے تحت اب واٹس ایپ صارفین کی معلومات فیس بک اور اس کے دیگر کمپنیوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ صارفین جب تک اس نئے رول کو قبول نہیں کرتے وہ واٹس ایپ استعمال نہیں کر سکیں گے۔ ترک مسابقتی کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر صارف نئے قواعد کو قبول کر بھی لیں تو ان کی جانب سے ڈیٹا شیئرنگ معطل کردی گئی ہے۔ اتھارٹی نے فیس بک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھی ڈیٹا شیئرنگ کو معطل کرے۔ ترکی کا کہنا ہے کہ ڈیٹا پرائیویسی کے معاملے میں یورپی یونین کے ممالک اور دیگر ممالک میں تفریق ناقابل قبول ہے۔ واٹس ایپ پر پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی کی وجہ سے صارفین کی شدید تنقید کے بعد واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھکارٹ نے نئی پالیسی کے حوالے سے وضاحت پیش کی اور یقین دہانی کرائی کہ نئی پالیسی سے وہ متاثر نہیں ہوں گے اور نہ ہی ان کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹس میں واضح کیا کہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے باعث ہم یا فیس بک آپ کے نجی پیغامات یا کالز کو نہیں دیکھ سکتے، ہم اس ٹیکنالوجی کی فراہمی اور عالمی سطح پر اس کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔ درحقیقت روزانہ 17 کروڑ سے زیادہ افراد کسی ایک بزنس اکائونٹ کو میسج کرتے ہیں اور متعدد ایسا کرنا چاہتے ہیں۔