تبدیلی کا نعرہ لگانے والے دھوکے باز، حکومت نہیں چلانی آتی، حقیقی جمہوریت بحال کرینگے: پی ڈی ایم
مالاکنڈ+ مردان / کاٹلنگ (اپنے نمائندوں سے+ نوائے وقت رپورٹ) بٹ خیلہ میں جلسے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت بی آر ٹی کی طرح تباہ ہو گئی ہے۔ بتایا جائے فارن فنڈنگ کیس کو کیوں کئی سالوں سے لٹکایا ہوا ہے؟۔ مدعی چیخ رہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ کا سارا حساب اس کے سامنے ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام کا سیلاب نالائق حکمرانوں کو بہا کر لے جائے گا۔ قوم اپنی امانت واپس لے کر رہے گی۔ ہم خون کی سیاست نہیں مانتے۔ ہم آپ کو آپ کی ذمہ داری کا احساس دلانا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے شہداء کے خاندانوں کے ساتھ تعزیت نہیں کی۔ صوبوں کے حقوق چھیننے کیلئے سازشیں کی جا رہی ہیں۔ کرپشن کے دروازے کھول رکھے ہیں، نیب کو یہ نظر نہیں آتا۔ پاکستان کی معیشت تباہ ہو گئی۔ ملک کی معیشت بی آر ٹی کی طرح تباہ ہو گئی ہے۔ آئین اور صوبوں کے حقوق کیخلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ بنی گالا کو قانونی بنایا جا رہا ہے۔ آج ملک میں جمہوریت نہیں ہے۔ مجھے کہا گیا کہ نیب کے سامنے سرنڈر کرنا ہو گا۔ سرنڈر کرنا میرا کام نہیں ہے۔ پی ڈی ایم 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرے گی۔ ایسے حکمرانوں کو سہارا دینا جرم ہے۔ دوائیوں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔ اکیس جنوری کو کراچی میں ملین مارچ اسرائیل نامنظور ریلی نکالیں گے۔ نالائق حکومت کا خاتمہ کریں گے۔ پچیس ارب کا بی آر ٹی پشاور منصوبہ 125 ارب تک پہنچ گیا۔ ہم آپ کو آپ کی ذمہ داری کا احساس دلانا چاہتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیزے کی بجائے چائے پانی، یہ تو مہمانداری نہیں ہے۔ پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’کہا گیا کہ نیب کے سامنے مولانا فضل الرحمن کو سرنڈر کرنا ہو گا‘ میں نے کہا سرنڈر ہونا مولانا فضل الرحمان کا کام نہیں۔ آنے والے وقتوں میں آئین کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ صوبوں کے عوام کے حقوق کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں اور اس قوم کی ملکیت کے خلاف‘ اس پر قبضہ کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق فوج ملک کے لئے ناگزیر ہوتی ہے۔ ہزار اختلاف کے باوجود اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وضاحت نہ ملی تو پنڈی جانا ہماری مجبور ہو گا۔ ان کے مطابق جنرل ضیاء الحق اور جنرل مشرف کی طرح کا مارشل لاء ہے۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی جمہوریت نہیں اور نہ ہی حکومت ہے۔ عمران خان ایک لاتعلق شخص بن چکے ہیں۔ پی ڈی ایم تحریک میں وقت کے ساتھ ساتھ تیزی آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بابوزئی میں پی ڈی ایم کے جلسے کے لئے روانگی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے تحصیل کاٹلنگ سے ریلی کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ عمران خان کے پشت پر کھڑی ہے۔ حکومت کے باگ ڈور انہی کے ہاتھوں میں ہے، عمران برائے نام وزیراعظم ہے۔ پی ڈی ایم تحریک کے ذریعے اپنے اہداف حاصل کر کے کٹھ پتلی کو انجام تک پہنچانے کے ساتھ ملک میں ووٹ کے تقدس کو بحال اور ووٹ چوری کرنے والوں کو مزید چوری نہیں کرنے دیں گے۔ عمران خان ایک لاتعلق شخص بن چکا ہے اور جب تک اس سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کا خاتمہ نہیں کرینگے پی ڈی ایم آرام سے بیٹھنے والی نہیں۔ عمران خان برائے نام ہے اور ہم اسے بے نام کر کے دم لیں گے۔ تحریک کے ذریعے اپنے اہداف حاصل کر کے کٹھ پتلی کو انجام سے دوچار کریں گے۔ ووٹ کے تقدس کو بحال کریں گے اور ووٹ چوری کرنے والوں کو مزید مہلت نہیں دے سکتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ تبدیلی والے منافق اور دھوکے باز ہیں‘ جو وعدہ کیا دھوکا نکلا‘ آپ سے وعدہ کر رہا ہوں کہ ہم مل کر ان کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا مالاکنڈ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ مہنگائی صرف اس لئے ہے کہ ہم پر سلیکٹڈ مسلط کیا گیا ہے جسے معیشت چلانے کا پتہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو کہتے تھے نوے دن میں کرپشن کا خاتمہ کر دیں گے لیکن آج ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کہتا ہے کہ عمران کے دور میں پاکستان میں سب سے زیادہ کرپشن ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کی مہنگائی پورے ریجن میں سب سے زیادہ ہے۔ تاریخی غربت‘ مہنگائی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہ ہے نیا پاکستان‘ عمران خان کا پورا ٹولہ نالائق اور کرپٹ ترین ہے۔ انہوں نے روزگار چھینا اور گھروں کو برباد کیا۔ سلائی مشین میں کرپشن‘ بلین ٹری میں کرپشن‘ ہر طرف کرپشن ہے۔ کٹھ پتلی حکومت عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنا چاہتی ہے۔ ہم آپ کو این ایف سی ایوارڈ چھیننے نہیں دیں گے۔ سی پیک روٹ کو یہاں سے گزرنا تھا نااہل حکومت نے آپ کو بھی محروم رکھا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملاکنڈ کے ہر شہری کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سلیکٹڈ چلا جائے جو ملک کو معاشی بحران میں دھکیل رہا ہے۔ ملاکنڈ میں حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ کے عوام نے آج پاکستان کو اپنا فیصلہ سنا دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والے سارے دھوکے باز ہیں جنہیں حکومت چلانی نہیں آتی لیکن تبدیلی کا نعرہ لگا کر عوام کو دھوکا دیا۔ انہوں نے ملاکنڈ کے عوام کو گواہ بنا کر کہا کہ ’کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ راج کا خاتمہ کریں گے اور حقیقی جمہوریت بحال کریں گے۔ ملاکنڈ کے ہر شہری کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سلیکٹڈ چلا جائے۔ ملاکنڈ کے عوام نے شہادتیں دیں اور کسی آمر کے آگے سر نہیں جھکایا۔ ہم نے جو وعدہ کیا اسے پورا بھی کیا ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ایف سی آر کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا اور پورا کرکے دکھایا۔ ہم ملکر کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ راج کا خاتمہ کریں گے۔ جمہوریت بحال کریں گے۔ ہم کسی کٹھ پتلی کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔ ملاکنڈ کے عوام نے دہشت گردوں کو ہماری سرزمین سے بھگایا۔ ہمیں یاد ہے کون آپکے ساتھ کھڑے تھے اور کون دہشت گردوں کے ساتھ تھے۔ ہمیں فخر ہے اور آپ نے یہاں پاکستان کا پرچم لہرایا۔ ملاکنڈ کے عوام نے فوج کے ساتھ کھڑے ہو کر دہشت گردوں کو شکست دی۔ عمران خان نے مچھ متاثرین کو بلیک میلر کہا، یہ کس قسم کا انصاف ہے۔ وزیراعظم نے متاثرین کے پاس جانے کی بجائے ان کو اپنے پاس بلایا۔ سانحہ مچھ کے متاثرین لاشوں کے ساتھ احتجاج کر رہے تھے۔ عمران خان نے ہمیشہ بزدلی دکھائی۔ وزیراعظم لواحقین کے پاس نہیں گئے۔ اپنے پاس بلانا بزدلی ہے۔ بلاول بھٹو نے الزام لگایا کہ بزدل نے اے پی ایس کے قاتلوں کو بھاگنے کی اجازت دی۔ دہشت گردوں نے اے پی ایس میں معصوم بچوں کو نشانہ بنایا۔ حکومت اے پی ایس کے لواحقین کو انصاف نہیں دلا سکی۔ عمران خان نے ثابت کیا کہ نئے پاکستان میں جینا مہنگا اور خون سستا ہے۔ ہمیں عوام کو انصاف دلوانا ہو گا۔ نااہل حکومت کی وجہ سے معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ تبدیلی سرکار کا ہر وعدہ دھوکہ نکلا۔ پی ڈی ایم نے گزشتہ روز مالاکنڈ میں پاور شو کیا۔ محمود اچکزئی نے پی ڈی ایم جلسہ سے خطاب میں کہا کہ سیاسی پارٹیاں تمام اقوام کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔ پاکستان عالمی طور پر تنہا ہو گیا ہے۔ ایمانداری کی بات کرنیوالوں کیخلاف کیسز بنتے ہیں۔ آج نیب کو سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ آج افغانستان میں انسانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ افغانستان پر جنگ مسلط کی گئی تو پورا خطہ متاثر ہو گا۔ افغانستان میں امن ہو گا تو ہمارا بھی فائدہ ہو گا۔ پینسٹھ اور 1971ء کی جنگوں میں افغانستان نے ہماری مخالفت نہیں کی۔ جمہوریت اور ووٹ کی قدر کی جانی چاہئے۔ پی ڈی ایم کا مقصد عمران خان کو ہٹانا نہیں‘ ووٹ کو عزت دینا ہے۔ امیر حیدر خان ہوتی نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ جب تک عمران خان کو گھر نہیں بھیجتے‘ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ پاکستان کے امن میں ملاکنڈ کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ملاکنڈ میں سارے جلوسوں کی ایک ہی آواز تھی۔ ووٹ کی چوری کو نہیں مانتے۔ عمران کو لانے والے فیصلہ کریں کہ اسے بچانا ہے یا ملک کو۔ ڈھائی سال میں نالائق نے جو تباہی مچائی یا عمران بچے گا یا پھر ملک بچے گا۔ اویس نورانی نے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام نہیں‘ جادو ٹونے پر ملک نہیں چلے گا۔ جمہوری قوتیں ایک صفحہ پر ہیں۔ جعلی لٹیروں کو اسلام آباد سے نکالیں گے۔