’’بھارت،امریکہ کی مدد سے فوجی صلاحیتوں کو استوار کر رہا ہے‘‘
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) امریکہ اور بھارت اسٹریٹجک ٹیک اتحاد کے حوالہ سے پاکستان کے لئے آپشن کے موضوع پر انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام مذاکرے کا اہتمام کیا گیا۔ ادارے کے اسلحہ کنٹرول اور اسلحے سے متعلق مرکز نے میزبانی کی۔اجلاس میں آئی ایس ایس آئی ریسرچ فیکلٹی اور اے سی ڈی سی ایڈوائزری بورڈ کے ممبران نے شرکت کی۔ ریسرچ ایسوسی ایٹ اے سی ڈی سی، آمنہ رفیق نے کہا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ’نیشنل سیکیورٹی کمیشن برائے مصنوعی انٹلیجنس (این ایس سی اے آئی) نے اپنی حالیہ رپورٹ میں یو ایس انڈیا اسٹریٹجک ٹیک الائنس (یو آئی ایس ٹی اے) کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو آئی ایس ٹی اے سات اہم شعبوں میں دونوں ریاستوں کے مابین باقاعدہ ورکنگ گروپس اور اعلی سطح کے مکالموں پر مشتمل ہو گا جس میں تکنیکی جدت طرازی کا فروغ؛ ماہر انسانی وسائل کے تبادلے؛ مشترکہ تحقیق اور ترقی (R&D) کو مضبوط بنانا؛ سلامتی اور دفاعی تعاون کو تیز کرنا۔ ڈیٹا شیئرنگ کو بہتر بنانا شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مدد سے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے دائرے میں بھارت اپنی فوجی صلاحیتوں کو استوار کررہا ہے۔ بھارت کی ابھرتی ہوئی عسکری ٹکنالوجی کی اس پیشرفت کو نہ صرف آسانی سے پاکستان کی سمت منتقل کیا جاسکتا ہے بلکہ بھارت اور پاکستان کے مابین عسکری تضاد میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔قبل ازیں آئی ایس ایس آئی کے ڈائریکٹر آرمس کنٹرول اینڈ اسلحہ بندی مرکز (اے سی ڈی سی) ، ملک قاسم مصطفیٰ نے اپنے استقبالیہ ریمارکس میں کہا ہے کہ اس امریکی اقدام کا بنیادی مقصد امریکہ اپنی ہند بحر الکاہل کی حکمت عملی کے لئے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا مرکز بنانا ہوگا۔ بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کے ارد گرد دفاعی اور سلامتی کے مقاصد ہیں۔سفیر اعزاز احمد چوہدری ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی ، نے کہا کہ پاکستان نے تکنیکی ترقی اور مقامی ساخت پر توجہ نہیں دی ہے۔ اگر ہم تکنیکی ترقیوں کو حاصل نہیں کرتے ہیں تو ہمیں ان کی درآمد پر انحصار چھوڑ دیا جائے گا۔