محاصرے تلاشی، کاروائیاں ،مودی کی پالیسیوںکیخلاف مظاہرے
جموں (اے پی پی)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور علاقے میں جاری بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع ریاسی کے علاقے تلوارہ میں اس وقت شدید کشیدگی پیدا ہوگئی جب مقامی لوگوں نے بھارتی ریلوے کے اہلکاروں کے خلاف شدید احتجاج کیا جو غیر قانونی طور پر ان کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ مشتعل افراد مرکزی سڑک پر جمع ہوئے ، ٹائر جلائے اور گاڑیوں کی آمدورفت روک دی۔ مظاہرین نے ٹریننگ سینٹر تلوارہ میں تعینات بھارتی ریلوے کے اہلکاروںکے خلاف نعرے بازی کی۔علاقے میں اس وقت تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی جب آئی آر پی کے کچھ اہلکاروں نے مظاہرین پر پتھراو کیا اور مظاہرین نے جواب میں فورسز اہلکاروں پر پتھر برسائے۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ادھرگورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ ڈگری کالج بھدرواہ اور گورنمنٹ ڈگری کالج ڈوڈہ کے طلبانے 22 جنوری 2021 سے طے شدہ امتحانات ملتوی کرنے کے مطالبے کے حق میں مظاہرے کیے۔ طلبانے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو وہ اپنا احتجاج تیز کردیں گے۔جموں و کشمیر یوتھ کانگریس نے بھارت میں نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت کوجگانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر کے سامنے برتنوں کو پیٹ پیٹ کر مظاہرہ کیا جس نے گزشتہ 2ماہ سے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کی ہلاکتوں پر آنکھیں بندکررکھی ہیں۔ مظاہرین نے کسان ویرودھی ، نریندر مودی اورکسان ایکتا زندہ باد جیسے نعرے لگائے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ بی جے پی گزشتہ ڈھائی ماہ سے نئی دہلی کی متعدد سرحدوں پر جاری احتجاج کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کم ازکم 57 کسانوں کی موت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ قابض حکام کی جانب سے شدید سردی میں بجلی اور پانی سمیت بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف بھی مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیرکے ضلع بارہمولہ میں بھارتی فوج کے 2مزدور ایک پہاڑ ی سے گرنے کے باعث زخمی ہو گئے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد رمضان پسوال اور محمد رمیض پسوال ضلع کے علاقے ناوارنڈامیں اس وقت پہاڑی سے نیچے جا گرے جب وہ بھارتی فوج کے اگلے موچوں پر گولہ بارود پہنچا رہے تھے۔ زخمی مزدوروں کو بارہمولہ کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا۔دریں اثنا بانڈی پورہ اور بڈگام اضلاع میں دو خواتین حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے جاں بحق ہو گئیں۔بھارت کے تحقیقاتی ادارے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے مفتی محمد سعید کی بیٹی کے اغوا اور سرینگر میں بھارتی فضائیہ کے چار اہلکاروں کے قتل سے متعلق مقدمات میںجموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو جلد ازجلد سزادلانے کے لئے مونیکا کوہلی کو چیف پراسیکیوٹر مقرر کیا ہے۔ اس سلسلے میں ان کے خلاف پہلے ہی فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مونیکا کوہلی گزشتہ سات سال سے مقبوضہ جموںوکشمیر کی ہائیکورٹ میں سی بی آئی کی وکیل کے طورپر پیش ہورہی ہیں اور 1989-90 کے ان دونوں مقدمات میں محمد یاسین ملک کی ضمانت کی مخالفت کرتی رہی ہیں۔سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) نے کوہلی کو بطور سینئرسپیشل پراسیکیوٹر اور ایس کے بٹ کو وکیل استغاثہ کی حیثیت سے تین سال کے لئے مقرر کرنے کے حوالے سے مجاز حکام کو بتادیا ہے۔محمد یاسین ملک اس وقت دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں جنہیں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے اپریل 2019 میں ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔