کرونا کے سیاحت پر بھی بدترین اثرات 10 کروڑ ملازمتیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، آئی ایم ایف
اسلام آباد (اے پی پی)کووڈ۔19 کی عالمی وبا سے قبل سفر و سیاحت کا شعبہ بین الاقوامی معیشت کا اہم جزو تھا۔ عالمی سطح پر ٹریول اینڈ ٹور ازم سیکٹر مجموعی بین الاقوامی پیداوار کے 10 فیصد حصہ کامالک تھا اور کورونا وائرس کی بین الاقوامی وبا سے پہلے سفر و سیاحت کی صنعت دنیا بھر میں 320 ملین افراد کے روزگار کاسبب بھی تھا۔ عالمی مالیاتی فنڈ کی تازی ترین رپورٹ کے مطابق 1950 میں دنیابھرمیں صرف 25 ملین افراد بین الاقوامی سطح پر سفر کرتے تھے تاہم 2019 کے اختتام تک عالمی سطح پر سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 1.5 ارب سے تجاوز کر گئی۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک کی معیشت کا انحصار سفر و سیاحت کی صنعت پر ہے ۔ کووڈ۔19 کی وبا کے باعث دنیا بھرمیں سفر و سیاحت کی صعنت کو شدید مشکلات کاسامنا ہے کیونکہ کورونا وائرس کے خدشہ کے باعث زیادہ تر افراد سفر اور سیاحت سے گریزاں ہیں جس کی وجہ سے متعدد ممالک کی معیشتوں کو مسائل درپیش ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کووڈ۔19 سے قبل سفرو سیاحت کی صنعت عالمی معیشت میں اہم معیشت کی حامل صنعت تھی جو بین الاقوامی جی ڈی پی میں 10 فیصد کی شراکت داری اور 320 ملین سے زیادہ افراد کے روزگار کا بھی سبب تھی۔ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث شعبہ کے 100 ملین کارکنوں کے روزگار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ عالمی وبا کے باعث سفر و سیاحت کی صعنت سے وابستہ کئی چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروباری اداروں میں کام کرنے والے افراد کے روز گار کو سنگین خدشات درپیش ہیں۔ واضح رہے کہ سیاحت کے شعبہ کی 54 فیصد افرادی قوت خواتین پر مشتمل ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ سال 2019 کے لیول تک پہنچنے کے لئے سفر وسیاحت کے شعبہ کو 2023 تک انتظار کرنا ہو گا۔