براڈ شیٹ معاملہ معمولی نہیں‘ سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے: شاہد خاقان
اسلام آباد (وقا ئع نگارخصوصی) شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ براڈ شیٹ کا معاملہ معمولی بات نہیں، اس کی مکمل تفصیل نیب کی کہانی ہے کہ آج سے 20سال پہلے نیب کیا کررہا تھا۔ سٹیل ملز پچھلے 30سال سے نجکاری کی لسٹ پر ہے۔ 1990 میں شامل کیا گیا تھا۔ سٹیل ملز کے ملازمین کا تحفظ ضروری ہے، سٹیل ملز کی اپنی صلاحیت پر کئی سوالات موجود ہیں۔ ہم نے پہلے دن سے سٹیل ملز کے ملازمین کا تحفظ کیا اور ان کا تحفظ ہونا چاہیے۔ کیونکہ اس معاملے میں ان کا قصور نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ براڈشیٹ کے معاملے پر سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے۔ کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ نیب نے اس ملک کا پیسہ لوٹنے والوں کو این آر او دیا۔ دوسروں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے والا ادارہ نیب آج خود کٹہرے میں کھڑا ہے۔ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور احترام کرتے رہیں گے لیکن جو انصاف کی بات یہ ہے کہ کیس کی کوئی حقیقت ہے، نہ کیس کے اندر کوئی دلیل ہے لیکن کیس چل رہے ہیں۔ یہ سیاستدانوں کا ہی کام ہوتا ہے کہ معاملات کا سامنا بھی کرتے ہیں اور اس کے باوجود اس نظام کے ساتھ بھی چلتے ہیں، جمہوریت کی بات بھی کرتے ہیں۔ نیب کو کس نے یہ اختیار دیا کہ وہ پاکستان کے عوام کا 7ارب روپیہ ایک کمپنی کے حوالے کردے اور جب وہ کمپنی رپورٹ دے تو اس سے کہا جائے کہ چند نام وہاں سے نکالے جائیں، چند نام چھپائے جائیں اور نیب کا پورا زور ایک شخص پر ڈالا جائے جس کا نام محمد نواز شریف ہے۔ سیاستدانوں اور ملک کے تین مرتبہ کے وزیراعظم کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہمارے خلاف تو مواد نہ ملا لیکن جنہوں نے اس ملک کی دولت لوٹی ہے، جنہوں نے آج بھی اس دولت کو لوٹنے کے لیے نیب نے جو رقم دی ہے، اس میں سے بھی حصہ مانگا، یہ معمولی باتیں نہیں ہے، آج حقائق عوام کے سامنے آ گئے ہیں۔