15 اگست سے لندن میں باقاعدہ ریفرنڈم شروع کیا جائے گا ، سکھ فار جسٹس
اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگارخصوصی) بھارت سرکار کیلئے دہلی میں کسانوں کا دھرنا ہر آنے والے دن کیساتھ پریشانیاں لا رہا ہے۔ اب سکھ فار جسٹس نے بھارتی چیف جسٹس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی پنجاب کو ایک آزاد ملک کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے۔ اس تناظر میں 15 اگست سے لندن میں باقاعدہ ریفرنڈم شروع کیا جائے گا جس کی نگرانی ’’ پنجاب ریفرنڈم کمیشن‘‘ کرے گا اور تمام سکھوں سے رائے لی جائے گی کہ وہ خالصتان کی صورت اپنے علیحدہ وطن کے خواہاں ہیں یا بھارت کی غلامی کو ہی اپنا مقدر مانتے ہیں۔ مودی سرکار بھی باقاعدہ طور پر اعتراف کر چکی ہے کہ دہلی میں دھرنے پر بیٹھے سکھ ببانگ دُہل خالصتان کے قیام کے حامی ہیں اور یہ صورتحال بھارت کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔اس سے پہلے سکھ فار جسٹس نامی تنظیم یہ اعلان کر کے دہلی سرکار کی نیندیں حرام کر چکی ہے کہ 26 جنوری کو بھارتی یومِ جمہوریہ کی پریڈ کے دوران دہلی میں دھرنے پر بیٹھے سکھ ’’خالصتان‘‘ پر پرچم لہرا کر اپنی ناراضی اور غم و غصہ کا اظہار کریں گے۔ گذشتہ روز بھارت کے طول و عرض میں ’’لوڑی ‘‘ کا تہوار منایا گیا، عموماً بھارت میں نئی فصل کی شروعات کے موقع پر یہ تہوار منایا جاتا ہے اور اس دن کسان الائو جلا کر نئی فصل کیلئے دعا کرتے ہیں مگر گذشتہ روز اس تہوار کے موقع پر سکھ کسانوں نے بڑے پیمانے پر نئے زرعی بل کی کاپیاں جلائیں اور انہی کاغذات کو جلا کر روایتی ’’الائو ‘‘ بھڑکایا۔ سکھ بزرگوں ، نوجوانوں اور خواتین نے اس الائو کے گرد اکٹھے ہو کر نئی فصل کے اچھی ہونے کے بجائے آر ایس ایس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے المناک خاتمے کی دعائیں مانگی۔ سکھ فار جسٹس کی جانب سے بھارتی چیف جسٹس کو لکھے گئے خط پر ہندوستانی خفیہ ایجنسیاں بے چین ہیں اور تمام بھارتی ذرائع ابلاغ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس حوالے سے کسی قسم کی کوئی خبر ’’آئوٹ نہ ہونے دیں‘‘