• news

برطانوی پارلیمنٹ میں ؓحث سے واضح ہوگیا کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں: شاہ محمود

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں رواں ہفتے مقبوضہ جموں و کشمیر پر بحث سے واضح ہو گیا ہے کہ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں و کشمیر‘ خطے میں امن وامان اور ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان بہت مطمئن ہے کہ جو باتیں ہم گزشتہ دو سال سے کہتے چلے آ رہے تھے آج دنیا ان کی تائید کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عرصہ دراز سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو دنیا بھر کے سامنے اجاگر کرتے چلے آ رہے ہیں‘ آج وہی گونج برطانوی پارلیمنٹ میں بھی سنائی دے رہی ہے۔ برطانوی پارلیمنٹیرینز نے واضح کر دیا ہے کہ یہ عالمی سطح پر متنازع مسئلہ ہے جس پر سلامتی کونسل کی بہت سی قراردادیں موجود ہیں اور یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہرگز نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کو یہ تاثر دے رہا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آچکے ہیں جبکہ برطانوی پارلیمنٹیرینز نے بھارت کے جھوٹے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔ لاکھوں بھارتی فوجی کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نوجوانوں کو بلاجواز گرفتار کیا جا رہا ہے اور مواصلات کا بلیک آؤٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا ہزاروں کی تعداد میں کشمیری پابند سلاسل ہیں اور ان کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ آج یہ آوازیں برطانیہ کی پارلیمنٹ سے اٹھ رہی ہیں۔ یہ یقیناً ہمارے سفارتی نقطہ نظر کی کامیابی ہے۔ یہ امر کشمیریوں کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہے اور اس آواز سے بھارت کا چہرہ مزید بے نقاب ہو گا۔ امریکی کانگریس، برطانوی پارلیمنٹ اور یورپی پارلیمنٹ کے وفود مقبوضہ کشمیر جائیں۔ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور امن و امان کی صورتحال کا خود جائزہ لیں اور رپورٹس اپنی اپنی پارلیمنٹ میں پیش کریں تاکہ اصل حقائق دنیا کے سامنے آسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مسلسل کوشش رہی ہے کہ افغانستان میں دیرپا قیام امن قائم ہو۔ پاکستان نے اس پورے عمل میں مصالحانہ کردار ادا کیا ہے اور کرتا رہے گا۔ بھارت افغانستان میں قیام امن کی کوششوں میں ایک سپائلر کا کردار ادا کر رہا ہے۔ وہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔ ہم افغان حکام کو بھی اس صورتحال سے آگاہ کر چکے ہیں اور ان شواہد کو دنیا کے سامنے بھی مسلسل رکھ رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اندرونی انتشار سے ہم واقف ہیں۔ استعفوں کے معاملے پر اندرونی اختلافات ہمارے علم میں ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے اندر مختلف آرا ہم سے ڈھکی چھپی نہیں اور جے یو آئی کی قیادت میں اختلاف بھی سب کے سامنے ہے۔ اس وقت پی ڈی ایم کے اندر مایوسی پھیل چکی ہے۔ اپنے کارکنوں کو تسلی دینے کیلئے وہ جلسے منعقد کر رہے ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن