قبول اسلام میں قانونی رکاوٹیں ختم کی جائیں‘ بھارتی ہندو شہری کا گجرات ہائیکورٹ سے رجوع
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت میں ایک ہندو شہری نے اسلام قبول کرنے میں حائل قانونی پیحیدگیوں کو ختم اور تبدیلی مذہب کے عمل کو تیز کرنے کیلئے گجرات ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پٹیشن میں 32 سالہ جگنیش پٹیل نے موقف اختیار کیا کہ تبدیلی مذہب سے متعلق جمع کرائی گئی درخواست کو ایک برس گزر گیا۔ جگنیش پٹیل کے وکیل ایم ٹی صیاد نے کہا کہ گجرات میں بھروچ کے کلکٹر نے ان کے موکل کی تبدیلی مذہب کی درخواست کو ایک سال سے روکے رکھا ہے۔ وکیل نے کہا کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جگنیش پٹیل پر مذہب تبدیل کرنے کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ جگنیش پٹیل نے 26 نومبر 2019 ء کو کلیکٹر کو اپنی درخواست جمع کرائی تھی۔ درخواست گزار نے اپنے حلف نامے میں کہا کہ وہ اسلام کی طرف راغب ہیں اور مذہب تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے حلف نامے میں کہا کہ وہ رمضان میں روز رکھنے‘ نماز پڑھنے اور مذہب سے وابستہ دیگر رسم و رواج کی پیروی کرتے ہوئے 6 برس سے ایک مسلمان کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔