• news

ملائیشیا: پی آئی اے طیارے کو قبضہ میں لے لیا گیا

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) ملائشیا کے شہر کوالالمپور میں  قومی ائر لائن پی آئی اے  کے مسافر بردار طیارے  بوئنگ 777 کو مقامی عدالت کے حکم پر قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ ترجمان پی آے  نے  اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پی آئی اے کے ایک طیارے کو برطانیہ میں زیر سمارت ایک کیس کے تناظر میں ملائیشیا کی ایک مقامی عدالت نے یک طرفہ حکم پر روک لیا ہے۔ ترجمان کے مطابق یہ ایک ناقابل قبول صورتحال ہے اور پی آئی اے نے اس سلسلے میں حکومت پاکستان سے استدعا کی ہے کہ وہ سفارتی ذرائع سے اس معاملے کو حل کے لئے اقدامات کرے۔  واضح رہے کہ  پی آئی اے کی یہ  پرواز پی کے 895 کراچی سے  کوالالمپور پہنچی تھی۔ پی آئی اے کے ذرائع کے مطابق  پی آئی اے نے 2015 میں بوئنگ 777 طیارہ ویتنام کی کمپنی سے لیز پر حاصل کیا تھا۔  طیارے کی لیز کے واجبات ادا نہ کرنے پر اسے روکا گیا ہے۔ طیارے میں مسافروں کے سوار  ہونے کے بعد طیارے پر قبضہ کی کارروائی  کی گئی جس کے بعد مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا۔ تاہم رات گئے کوالالمپور میں پھنسے طیارے کے پاکستانی مسافر  وطن واپس روانہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متبادل پرواز کوالالمپور سے ایمریٹس کی فلائٹ ای کے 343 کے ذریعے وہ مسافر رات گئے  پاکستان کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔ ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ 2 طیاروں کے حوالے سے جن میں سے یہ طیارہ بھی شامل ہے ویتنامی کمپنی نے برطانوی عدالت میں کیس کر رکھا ہے جس کی 22 جنوری کو تاریخ ہے۔ ہماری ساری توجہ برطانوی عدالت پر تھی لیکن ویتنامی کمپنی نے اچانک ملائیشیا کی مقامی عدالت سے طیارہ روکنے کا آرڈر لے لیا جو یکطرفہ ہے اور ہمیں سنا نہیں گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کرونا وباء کی وجہ سے طیارے نے زیادہ پرواز نہیں کی اور جو فلائنگ ٹائم کے پے منٹ ہوتی ہے ہمارے نقطہ نظر سے وہ نہیں بنتی اور یہی ہمارا ویتنام کمپنی کے ساتھ کیس ہے جو برطانوی عدالت میں ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن ملائیشین حکام سے رابطے میں ہے‘ پی آئی اے کو مسئلہ جلد حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے متعدد ٹویٹس میں اس واقعے کو سمجھانے کی کوشش کی ہے۔  انہوں نے کہا ہے کہ یہ طیارہ 12 سال پہلے لیز پر لیا گیا تھا۔ کرونا کی وجہ سے یہ طیارہ پچھلے مہینوں میں زیر استعمال نہیں ہو رہا تھا۔ جیسے پوری دنیا میں کرونا کی وجہ سے ریٹ کم ہوئے پی آئی اے بھی انکے ساتھ نئے ریٹ پر بات کر رہا تھا۔ کیس برطانیہ کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔  ملائیشیا سے  سارے معاملے کا کچھ لینا دینا نہیں تھا۔ نہ ہی لیز کرنے والی کمپنی  ملائیشیا کی تھی۔ نہ ہی  وہاں کوئی کیس چل رہا تھا۔ اچانک مقامی عدالت سے سٹے آرڈر لے کر وہاں طیارہ روک لیا گیا۔ اگر  پی آئی اے ملکی پیسہ نہ بچانا چاہتا اور پورے پیسے لٹاتا رہتا تو تنقید کرنے والے خوش ہوتے  جیسے پہلے سالوں میں ہوتا آیا۔ شہباز گل نے مزید کہا ہے کہ ہمیں پی آئی اے کی حمایت کرنی چاہئے کیونکہ وہ بچت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ترجمان پی آئی اے نے مزید کہا کہ کوالالمپور طیارے کے تمام مسافروں اور عملے کے ارکان امارات ائیرلائن کے ذریعے مقامی وقت کے مطابق رات 1:40 منٹ پر کوالالمپور سے روانہ ہوئے، 167 مسافروں کے علاوہ 18 عملے کے ارکان بھی شامل ہیں، تمام لوگ دبئی پہنچیں گے اور پھر وہاں سے امارات ائیرلائن کی اگلی پرواز پر اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن