پاکستان کی 82فیصد آبادی ٹیلی کام کی سروسز سے استفادہ کر رہی ہے ،پی ٹی اے
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) اس وقت پاکستان کی 82فیصد آبادی ٹیلی کام کی سروسز سے استفادہ کر رہی ہے جس میں 172 ملین سے زیادہ موبائل صارفین اور 2.2 ملین فکسڈ لائن صارفین شامل ہیں۔قومی معیشت میں ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس شعبے نے 2020ء میںقومی خزانے میں278بلین روپے جمع کرائے جو 2019 ء کے 121 بلین روپے کے مقابلے میں 129 فیصد سالانہ اضافہ تھا ۔ پی ٹی اے کی سالانہ رپورٹ2020ء کے مطابق کرونالاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹیلی کام خدمات میں اضافہ ہوا جس کی وجہ ٹیلی کام خدمات سے استفادہ حاصل کرنے والے صارفین کی تعداد میں اضافہ تھا ۔ آج ڈیٹا کا استعمال (مالی سال 2019) 2545 پیٹا بائیٹس کے مقابلے میں (مالی سال 2020) میں (2020) 4498پیٹا بائٹس ہے جو 77فیصد سے زائد اضافہ ہے۔ اگر نیٹ ورک کو اپ گریڈ نہ کیا جاتا تو یہ خاطر خواہ ترقی ممکن نہیں ہوتی۔ اس وقت ملک میں بین الاقوامی سطح پر بینڈوتھ کا تعلق 3.1 ٹیرا بائٹس اور7,000 4کے قریب سیل سائٹس ہے، جن میں 90فیصد فور جی سائٹس ہیں۔پی ٹی اے کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ پانچ سالوں میں، ملک میں ٹوٹل براڈ بینڈ سبسکریپشن میں 175 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آج براڈ بینڈ کے صارفین 90 ملین کو عبور کر چکے ہیں جس سے مالی سال 2020 میں 8 فیصد کے لگ بھگ اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ مالی سال 2020 میں پاکستان میں ٹوٹل براڈ بینڈ سبسکرپشن 42.2 فیصدرہی۔ اس وقت ٹیلی کام سروسز 87فیصد آبادی کو میسر ہیں اور پی ٹی اے آپریٹرز کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے تاکہ ملک کی بقایا 13فیصد آبادی جنہیں یہ سروسز میسر نہیں ان کے لئے نیٹ ورک کا دائرہ کار بڑھایا جا سکے۔