چیئرمین نیب مظلوم ،حکومت بلیک میل کر رہی ہے: شاہد خاقان
اسلام آباد (نامہ نگار) شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب مظلوم آدمی ہیں۔ حکومت ان کو بلیک میل کر رہی ہے۔ احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، بیٹے عبد اللہ خاقان سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میرے خلاف اختیارات کے غلط استعمال کا کیس ہے۔ میں نے نیب سے بارہا پوچھا کہ کونسا اختیار غلط استعمال ہوا تو جواب نہیں آیا۔ انتقام کی ہوس میں نیب اتنا اندھا ہو چکا ہے کہ اسے عدالتی فیصلے بھی نظر نہیں آتے۔ پچھلے ہفتے نیب سے متعلق ہائیکورٹ کا آرڈر آیا ہے وہ فیصلہ نیب پڑھ لے۔ نیب صرف پولیٹیکل انجینئرنگ کا ادارہ ہے۔ براڈ شیٹ کا جو معاملہ سامنے آیا ہے آج اگر ملک میں قانون ہو تو اس نیب جیسے ادارے کو بند کر دینا چاہیے۔ 20 سال آپ نے دس ارب لگا کر خرچ کیے اور بیرون ملک سے پیسے واپس نہیں مل سکے۔ جج ارشد ملک کو بلیک میل کر کے آپ نے نواز شریف کو سزا دلوائی۔ نیب کے ادارے کو بند کر کے اس ملک کو مصیبت سے نجات دلانی چاہیے۔ نیب کو میاں نواز شریف کے ایک روپے کے اکاؤنٹس نہیں مل سکے۔ یہ نظام نہیں چل سکتا جہاں پر شرم و حیا ختم ہو جائے۔ جب حکومت ججوں کو بلیک میل کرے اور وزیر جا کر کمپنیوں سے حصہ مانگیں۔ برطانیہ میں پاکستانی سفارت خانے کے اکاؤنٹس میں 30 ملین ڈالر ہونا بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔ آج فوج اور آئی ایس آئی کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ یہ اس حکومت کی حقیقت ہے، ان سے پوچھنے والا کوئی نہیں، لیکن یہ ایک دن انہی کٹہروں میں کھڑے ہونگے۔ یہاں ججوں کو بلیک میل کیا جاتا ہے۔ ساڑھے چھ سال سے پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں ہو رہا۔ جب تک پارٹی فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں آتا احتجاج جاری رہے گا۔ پیسے آئے اور عمران خان اور پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس میں آئے تھے۔ احتساب کا یکطرفہ نظام نہیں چل سکتا۔ دوسروں کو چور کہنے والے کٹہرے میں کھڑے ہیں۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ میری ہمشیرہ اور بہنوئی بیمار تھے اس لئے بیرون ملک گیا۔