کرونا ویکسین کی خریداری میں وفاق رکاوٹ: عذرا پیچوہو ‘سندھ سمیت پرائیویٹ ادارے منگوا سکتے ہیں: اسد عمر
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچو ہو نے کرونا ویکسین کی خریداری میں وفاقی حکومت کو رکاوٹ قرار دیدیا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ جس طرح کرونا کے ٹیسٹ سندھ حکومت نے مفت کیے اسی طرح ویکسین بھی مفت لگائی جائے گی لیکن ویکسین لگنے کے بعد بھی ماسک پہننا پڑے گا۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے کرونا ویکسین خریدنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اجازت دے تو ہم اپنے لوگوں کے لیے خود ویکسین خریدیں۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا پورے صوبے کے لیے ایک ساتھ کرونا ویکسین نہیں منگوا سکتے۔ ہر مہینے تھوڑا تھوڑا خرچ کر کے منگوائیں گے۔ ویکسین نجی شعبے سے بھی خرید کر لوگوں کو مفت لگانے کے حوالے سے وفاقی حکومت سے بات کروں گی۔ ان کا کہنا تھا وفاقی حکومت سے ویکسین کے حصول کے لیے بارہا بات کی ہے، وفاق سے بات ہوئی کہ ویکسین کہاں سے کس مینوفیکچر سے، کتنی اور کس ٹائم فریم میں لی جائے گی لیکن ہمیں کچھ اندازہ نہیں کہ کتنی اور کس ٹائم فریم میں ویکسیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کرونا ویکسین کے لیے تین ہسپتالوں کے ڈائریکٹرز کو خط لکھا ہے ہم سے رابطہ نہیں کیا گیا۔ جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے جواب میں کہا کہ سندھ سمیت تمام صوبے پرائیویٹ ادارنے نے ویکسین لگوا سکتے ہیں سب کو اجازت ہے۔ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا تھا کہ یہاں پر چینی ویکسین کے ٹرائل بھی ہوئے اور آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی، انڈس ہسپتال اور آغا خان ہسپتال سمیت دیگر جگہوں پر اس کے ٹرائل ہوئے۔ اس موقع پر ایک ویکسین ’ایسٹروزینیکا‘ سے متعلق کہا کہ یہ نجی شعبہ حاصل کررہا ہے، ڈریپ نے بھی اس کی اجازت دے دی ہے اور ایک سے دو ہفتوں میں وہ نجی شعبہ میں آجائے گی اور وہ پیسے لیکر یہ فراہم کرے گی تاہم ہم نے ویکسین کو مفت فراہم کرنا ہے کیونکہ ہمیں لوگوں سے غرض ہے اور سب سے پہلے ہم نے ہماری ہیلتھ پروفیشنلز اور دیگر کو اسے فراہم کرنا ہے اور ہم ان سے پیسے نہیں لے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ’ایسٹروزینیکا‘ سے متعلق میں وفاقی حکومت سے بات کروں گی کہ اگر ہم بطور صوبہ یہ نجی شعبے سے حاصل کرلیں اور لوگوں کو فراہم کریں تو اس سے یہ ہوجائے گا کہ ہم ویکسینیشن شروع کردیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سائنوفام چین، برازیل، یو اے ای اور دیگر جگہوں پر استعمال ہوئی ہے اور اس کے کوئی منفی اثرات بھی نہیں آئے ہیں تاہم اس کا کتنے عرصے تک اثر رہتا ہے اس کا تعین ضروری ہے۔ دوا ساز ادارے فائزر کی جانب سے بنائی گئی ویکسین ہم ویسے ہی درآمد کرکے لگا نہیں سکتے کیونکہ اس کو منفی 60 سے 70 ڈگری پر ہم رکھ ہی نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا چینی ویکسین پرانے طریقے سے بنائی گئی ہے۔ اس سے ہمیں خطرہ نہیں ہے اور اس کے ایسے منفی اثرات نہیں ہوگے۔ انہوں نے کہا کہ میری وفاقی حکومت سے التجا ہے کہ ہمیں ویکسین حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ویکسین کے بعد بھی آپ کو ماسک پہننا پڑے گا کیونکہ ویکسین آپ کو کسی اور میں جراثیم منتقل کرنے سے نہیں روکتی وہ آپ کو محفوظ رکھے گی اور اس بیماری کی وجہ سے ہمارے لوگوں پر جو اثرات ہورہے ہیں، اموات ہورہی ہیں ان سے بچا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے لوگ مریں گے اور لوگ بیمار پڑے گیں جبکہ آپ بین الاقوامی سطح پر تنہا ملک بن جائیں گے۔ جہاں آپ کا پاسپورٹ دیکھا جائے گا کہ آپ کی ویکسین نہیں ہوئی اور دوسرے ملک میں جانے کی اجازت نہیں ملے گی۔ ڈاکٹر عذرا کا کہنا تھا کہ جیسے پولیو کو ساتھ ہوا ہے کہ ہمیں سفر سے قبل پولیو سرٹیفکیٹ دکھانا پڑتا ہے۔ اسی طرح کرونا کے ساتھ بھی ہوگا کہ ہمیں سفر سے قبل اس کا سرٹیفکیٹ دکھانا پڑے گا۔ اس موقع پر صحافی کی جانب سے مفت ویکسین کی فراہمی سے متعلق سوال کے جواب میں ڈاکٹر عذرا کا کہنا تھا کہ ہم کرونا کا پی سی آر ٹیسٹ بھی مفت کر رہے ہیں جو 4 سے 6 ہزار کا ہے جبکہ یہ ویکسین ڈھائی ہزار یا اس سے کم کی مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہسپتالوں، آئی سی یو اور دیگر اخراجات پر خرچہ کر رہے ہیں۔ ایک آئی سی یو میں یومیہ ڈیڑھ لاکھ روپے فی مریض خرچ ہوتا ہے تاہم ویکسین منگوا کر ہم یہ پیسے بچا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں تو تعلیمی ادارے بالکل نہیں کھولنے چاہئیں۔ وزیر صحت سندھ عذرا پیچو ہو نے کہا ہے کہ لگتا ہے پاکستان کرونا ویکسین لینے والا آخری ملک ہوگا۔ وزیر صحت نے سندھ میں تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت کرتے کہا کہ کرونا وائرس کی شرح تین فیصد ہونے تک سکول نہ کھولیں۔