قبضہ میں لیا گیا طیارہ مسلم لیگ ن دور میں مہنگی لیز پر لیا گیا: غلام سرور، کمپنی مالک، ڈائریکٹر بھارتی نکلے
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ ملائیشیا کی عدالت نے ہمیں سنے بغیر اچانک فیصلہ سنایا اور طیارہ قبضے میں لے لیا گیا۔ راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ نواز شریف اور مریم کے بیانیے سے اختلاف کرتے ہوئے (ن) لیگ کے کارکن پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار اپنے حلقے کے لیے حلف نہ اٹھاکر عوامی مینڈیٹ کی توہین کے مرتکب ہورہے ہیں، انہیں اسمبلی میں جانا چاہیے اور نہیں جاتے تو مستعفی ہو جائیں، جو کام چوہدری نثار اپنے حلقے میں 35سالوں میں نہ کرسکے ہم 35 ماہ سے پہلے کرکے دکھا رہے ہیں۔ وزیر ہوا بازی نے پی آئی اے کا طیارہ تحویل میں لیے جانے سے متعلق کہا کہ پی آئی اے کے دو طیارے 2015 میں (ن) لیگ کی حکومت نے مہنگی لیز پر لیے تھے، ان طیاروں کی لیز جون میں ختم ہوئی، کرونا کے باعث بروقت اقساط ادا نہیں کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ تحویل میں لیے گئے طیارے سے متعلق برطانیہ کی عدالت میں ہمارا کیس لگا ہوا ہے لیکن ملائیشین عدالت میں اچانک کیس کرکے ہمارے طیارے کو روک لیا گیا، 22 تاریخ کو برطانیہ اور 24 تاریخ کو کوالالمپور کی عدالت میں ہمارے وکلا پیش ہوں گے، ملائیشیا نے ہمیں سنے بغیر اچانک فیصلہ کیا اور طیارہ قبضے میں لے لیا۔ دریں اثناء ملائیشیا میں پی آئی اے طیارے کو قبضے میں لینے کے معاملے میں نیا موڑ آ گیا۔ لیز پر لئے گئے طیارے کی کمپنی کا مالک اور ڈائریکٹر بھارتی نکلے‘ پری گرائن کمپنی کا دفتر دبئی میں قائم ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا اٹارنی کوالالمپور میں موجود ہے جبکہ طیارے کے کیس سے متعلق تمام دستاویزات ملائیشیا ارسال کر دی گئی ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کی کوالالمپور پرواز کے مسافر متبادل پروازوں سے اسلام آباد پہنچ گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کوالالمپور سے 118 مسافر براستہ دبئی غیرملکی پرواز ای کے 614 سے اسلام آباد پہنچے جبکہ 54 مسافر براستہ دوحہ رات گئے وطن واپس پہنچ گئے۔